قومی خبریں

ٹرمپ نے مہاجرین کو ٹانگ پر گولی مارنے کا حکم دیا تھا! صحافیوں کی کتاب سے انکشاف

’نیویارک ٹائمز ‘ کے صحافیوں کی جانب سے شائع ہونے والی کتاب میں سنسنی خیز دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کو ٹانگ پر گولی مارنے کا حکم دیا تھا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

واشنگٹن: ’نیویارک ٹائمز‘ کے صحافیوں کی جانب سے شائع ہونے والی کتاب میں سنسنی خیز دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کو ٹانگ پر گولی مارنے کا حکم دیا تھا۔ ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مہاجرین کو جنوبی سرحد عبور کرنے سے روکنے کے لئے سخت رویہ اپنانے کو کہا جس میں سرحدی باڑ میں کرنٹ چھوڑنے، چبھنے والی خاردار تار لگانے جو انسان کا گوشت تک کاٹ دے اور پانی اور سانپوں سے بھرے گڑھے بنانے کی بات شامل ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ کی میکسیکو سے ملنے والی سرحد پر دیوار تعمیر کرنا ڈونلڈ ٹرمپ کا مرکزی پالیسی ہدف تھا۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST

دیوار کی تعمیر کا آغاز ہوچکا ہے جس کے لیے پنٹاگن نے فوجی فنڈز میں سے اس کی تعمیر کے لئے 3.6 ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔ صحافی مائیکل شیئر اور جولی ڈیوس کی جانب سے ’سرحدی جنگ: ٹرمپ کے تارکین وطن پر ظلم کے اندر کی کہانی‘ کے عنوان سے شائع کتاب انٹرویوز پر مبنی ہے جس میں درجنوں حکام کا بغیر نام ظاہر کیے انٹرویو شامل کیا گیا ہے اور اسے نیویارک ٹائمز نے شائع کیا ہے۔ اس میں مارچ 2019 کا ذکر کیا گیا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی سرحد سے تارکین وطن کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکنے کے احکامات دیئے تھے۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST

کتاب کے اقتباس کے مطابق امریکی صدر نے نجی سطح پر اپنے ساتھیوں کو تجویز دی تھی کہ سپاہی پیر پر گولی ماریں، تاہم انہیں بتایا گیا کہ یہ غیر قانونی ہوگا۔ یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ عوامی سطح پر بھی یہ تجویز دے چکے ہیں کہ سپاہی پتھر پھینکنے والے تارکین وطن پر گولی چلائیں۔ کتاب کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی سنگین اقدامات اٹھانے کی تجاویز بھی دیں۔ اقتباس میں بتایا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ساتھیوں کو ہدایت کی کہ امریکہ - میکسیکو سرحد پر دوپہر کے بعد سے مکمل شٹ ڈاؤن کیا جائے۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST

ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھی ان کے سرحد کو بند کرنے کے خیال کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئے تاہم بعد ازاں امریکی صدر نے اپنے کئی ساتھیوں کو عہدہ سے ہٹا دیا تھا جن کے بارے میں ان کا ماننا تھا کہ وہ ان کے تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ان افراد میں ہوم لینڈ سیکورٹی کے سکریٹری کرسٹجین نیلسن بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر نے صحافیوں کے انکشافات کو ’جھوٹی خبر‘ قرار دیا۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’میں سرحدی سیکورٹی کے حوالہ سے سخت ہوں گا، مگر اتنا بھی سخت نہیں‘‘۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان 2016 میں اپنی صدارتی مہم کے دوران ہی کردیا تھا۔ یاد رہے کہ دسمبر 2018 میں کانگریس نے امریکی صدر کے مطالبہ پر دیوار کی تعمیر کے لئے 5 ارب 70 کروڑ ڈالر فنڈز کے اجرا کی منظوری دینے سے انکار کردیا تھا جس کی پاداش میں ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومتی اداروں کے لئے پیش کیے جانے والے بجٹ پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST

بجٹ جاری نہ ہونے کی وجہ سے فیڈرل بورڈ آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ایجنٹس، ایئر ٹریفک کنٹرولر اور میوزیم کے ملازمین اپنی تنخواہوں سے محروم ہوگئے تھے۔ بعد ازاں امریکی صدر نے جنوری کے آخر میں شٹ ڈاؤن عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ وفاقی حکومت کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے سمجھوتہ پر اتفاق ہوگیا ہے۔ کانگریس کی جانب سے حکومت کو دیوار کی تعمیر کے لیے ایک ارب 37 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے فنڈز استعمال کرنے کی منظوری دی گئی تھی، جبکہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس مقصد کے لئے 5 ارب 70 کروڑ ڈالر کی رقم کا مطالبہ کیا تھا۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST

فروری کے مہینے میں امریکی صدر نے کانگریس کی جانب سے فنڈز منظور نہ کیے جانے پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ جون میں انہوں نے میکسیکو سے 90 روزہ معاہدہ کیا جس کے تحت سرحد پار کرنے والے تارکین وطن کا بہاؤ کم کیا جانا تھا۔ اس معاہدہ میں باہمی تعاون اور میکسیکو کا ملک بھر میں فوج کا تعینات کیا جانا، جیسے کئی اقدامات شامل تھے۔ گزشتہ ماہ میکسیکو کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکا ہے جس کے بعد سرحد پار کرنے والوں کی تعداد مئی کے مقابلے میں کم ہوکر 56 فیصد ہوگئی ہے۔ موجودہ مالی سال میں اب تک 8 لاکھ افراد کو جنوبی امریکی سرحد پر گرفتار کیا جاچکا ہے، یہ تعداد 2018 کے مقابلے میں دوگنی ہے۔ ان میں سے کئی افراد تشدد یا غربت کی وجہ سے ملک چھوڑ کر جانا چاہتے تھے۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 Oct 2019, 12:25 PM IST