دیویندر یادو / تصویر آئی این سی
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ آج محض 2 گھنٹے کی بارش میں دہلی کا دِل ’کناٹ پلیس‘ مکمل طور پر ڈوب گیا، اور وہاں سیلاب جیسا ماحول بن گیا۔ اس حالت نے بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت کی آبی جماؤ سے نمٹنے کی کوششوں اور نالوں کی صفائی کے دعووں کی قلعی کھول دی۔ آج کی بارش نے کناٹ پلیس، آئی ٹی او، دھولا کنواں، نارائنا، پٹیل نگر، ذخیرہ انڈر پاس، آزاد مارکیٹ انڈر پاس، جواہر لال نہرو اسٹیڈیم گول چکر، بھیشم پتامہ مارگ، بارہ پُلا سیوا نگر ڈپو، کملا نگر مارکیٹ، امبیڈکر اسٹیڈیم، پرگتی میدان، جی ٹی کے بس ڈپو، ماڈل ٹاؤن اور کنگز وے کیمپ میں شدید آبی جماؤ کی صورتحال پیدا کر دی۔ اس وجہ سے گھنٹوں ٹریفک جام رہا اور بی جے پی کے ترقی یافتہ دہلی کے خواب کی حقیقت سامنے آ گئی۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کانگریس مانسون کے آغاز سے قبل ہی ریکھا گپتا حکومت کو خبردار کر چکی تھی کہ بارش سے قبل نالیوں اور سیور کی گاد کی مکمل صفائی ہونی چاہیے اور گاد کو جلد از جلد ہٹایا جانا چاہیے، لیکن پی ڈبلیو ڈی کو بار بار وقت دینے کے باوجود وہ یہ کام مکمل کرنے میں ناکام رہا۔ آج کی بارش نے ایک بار پھر بی جے پی حکومت کے جھوٹے دعووں کو بے نقاب کیا ہے اور اس کی قیمت دہلی کے عوام کو چکانی پڑ رہی ہے۔ بارش ہوتے ہی ٹریفک جام اور آبی جماؤ کا نظارہ ہے، اس سے کوئی نجات نہیں ملتی اور عوام کی زندگی درہم برہم ہو جاتی ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ ہر بارش دہلی میں تباہی کا باعث بن رہی ہے۔ بی جے پی کی دہلی حکومت کے وزراء اور خود وزیر اعلیٰ ان خامیوں کا الزام افسران پر ڈال رہے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے زمینی سطح پر وقت پر کوئی مؤثر اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے دہلی حکومت کے مختلف محکموں کے سربراہان کو ہر ماہ کی 28 تاریخ تک کارروائی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت ایک فضول مشق محسوس ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ، وزراء اور اعلیٰ افسران کی ان تمام میٹنگز کا مقصد عوامی خدمات کی بہتری اور حکومتی مشینری کی کارکردگی کو بڑھانا ہوتا ہے، لیکن ریکھا گپتا حکومت ہر شعبے میں بری طرح ناکام ہو رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined