قومی خبریں

اس بار 26 جنوری کی پریڈ سے دہلی کی جھانکی رہے گی ندارد، دہلی حکومت نے کوئی تجویز ہی نہیں بھیجی!

دہلی کے علاوہ ہریانہ کی جھانکی بھی اس مرتبہ پریڈ میں دکھائی نہیں دے گی۔ ہریانہ حکومت کی طرف سے وزارت دفاع کو 5 تجاویز بھیجی گئی تھیں، لیکن آخری دور تک پہنچتے پہنچتے سبھی نامنظور ہو گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>یوم جمہوریہ پریڈ کی پرانی تصویر، بشکریہ ٹوئٹر</p></div>

یوم جمہوریہ پریڈ کی پرانی تصویر، بشکریہ ٹوئٹر

 

قومی راجدھانی دہلی میں یوم جمہوریہ کی پریڈ میں ریاستی حکومتوں کے ذریعہ وزارت دفاع کو بڑی تعداد میں تجاویز بھیجی جا چکی ہیں۔ مختلف ریاستوں کی جھانکیوں کو منظوری مل چکی ہے، لیکن اس بار 26 جنوری کی پریڈ میں دہلی کی جھانکی ندارد رہے گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دہلی حکومت نے جھانکی کے لیے وزارت دفاع کو ایک بھی تجویز نہیں بھیجی۔ گزشتہ سال یومِ جمہوریہ کی پریڈ میں تعلیمی ماڈل پر مبنی دہلی کی جھانکی شامل ہوئی تھی، جسے لوگوں نے خوب پسند کیا تھا۔

Published: undefined

دراصل ریاستی حکومتوں کے ذریعہ وزارت دفاع کو ’کرتویہ پتھ‘ پر ہونے والے پریڈ کے لیے تجاویز بھیجی جاتی ہیں۔ اس بار دہلی حکومت نے کوئی تجویز نہیں بھیجی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 77ویں یومِ جمہوریہ کی پریڈ میں راجدھانی کی جھانکی شامل نہیں ہوگی۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ 2020 سے 2024 تک لگاتار 4 سالوں تک یومِ جمہوریہ پریڈ میں دہلی کی جھانکی شامل نہیں کی گئی تھی۔ 5 سال بعد 2025 میں دہلی کی جھانکی شامل ہوئی، اور اب 2026 میں ایک بار پھر یومِ جمہوریہ پریڈ میں راجدھانی کی جھانکی دیکھنے کو نہیں ملے گی۔

Published: undefined

دہلی کے علاوہ ہریانہ کی جھانکی بھی اس بار یومِ جمہوریہ پریڈ میں نہیں دیکھی جائے گی۔ ہریانہ حکومت کی طرف سے وزارت دفاع کو 5 تجاویز بھیجی گئی تھیں۔ ان میں سے ابتدائی دور میں چند ایک تجاویز کو منظور ملی تھی، لیکن آخری دور تک پہنچتے پہنچتے سبھی تجاویز نامنظور کر دی گئیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ہسار ضلع میں واقع آثار قدیمہ ’راکھی گڑھ‘ کی تجویز کو وزارت دفاع کی طرف سے منظوری مل گئی تھی، لیکن بعد میں اسے بھی لسٹ سے نکال دیا گیا۔

Published: undefined

اس بار جھانکیوں کے انتخاب کے لیے تشکیل دی گئی ماہرین کی کمیٹی نے 3 دور کی میٹنگوں کے بعد 17 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جھانکیوں کو یومِ جمہوریہ پریڈ میں شامل کرنے کو منظوری دی ہے۔ حالانکہ ابھی سبھی ریاستوں کے نام سامنے نہیں آئے ہیں، لیکن امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی یہ فہرست سامنے آ جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined