قومی خبریں

سیاست میں اختلافات اور تنازعات ہوتے ہیں لیکن حملہ کرنے کی روایت مہاراشٹر کی نہیں ہے: شردپوار

این سی پی سربراہ شرد پوار نے اپنے گھر پر سرکاری بسوں کے ایس ٹی ملازمین کے حملے کے بعد کہا کہ ملازمین کے ناراض ہونے کی توقع تھی لیکن جس طرح سے انہیں مشتعل کرنے کی کوشش ہو رہی تھی ہو مناسب نہیں ہے

شرد پوار کی فائل تصویر، آئی اے این ایس
شرد پوار کی فائل تصویر، آئی اے این ایس 

ممبئی: این سی پی (نیشنلسٹ کانگریس پارٹی) کے قومی سربراہ شرد پوار نے اپنے گھر پر سرکاری بسوں کے ایس ٹی ملازمین کے حملے کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کے ناراض ہونے کی توقع تھی لیکن جس طرح سے انہیں کئی دنوں سے مشتعل کرنے کی کوشش ہو رہی تھی ہو مناسب نہیں ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا مہاراشٹر کے سرکاری بسوں کے ملازمایس ٹی ورکرز بغیر کسی وجہ کے کئی مہینوں سے اپنا گھر بار چھوڑ کر ملازمت سے علاحدہ رہے جس کی وجہ سے وہ اور ان کے اہلِ خانہ معاشی تنگی کے شکار ہو گئے۔ اس کے لئے انہیں خودکشی کرنے جیسا انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔ اس لئے جو قیادت مایوسی کی حالت پیدا کرتی ہے وہی خودکشی و دیگر انتہائی اقدام کی بھی ذمہ دار ہوتی ہے۔

Published: undefined

شرد پوان نے مزید کہا کہ کل جو کچھ ہوا، اس پر حیران ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں سیاست میں اختلافات ہوتے ہیں، تنازعات ہوتے ہیں لیکن یہاں انتہائی قدم اٹھانے کی روایت نہیں ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے ایس ٹی کارکنوں کو ایجی ٹیشن کے ذریعہ مشتعل کرنے کی کوشش ہورہی تھی جو کسی طور مناسب نہیں تھی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ایس ٹی ملازمین اور ہمارا گزشتہ 50 سالوں سے گہرا تعلق ہے۔ ان کا کوئی بھی کنونشن مجھ سے نہیں چھوٹا ہے۔ ان کے ساتھ جب بھی کوئی مسئلہ پیدا ہوا اسے حل کرنے کے لئے ہم سب نے اپنی سک بھر کوششیں کیں۔ لیکن اس بار انہیں غلط راستہ دکھایا گیا اور اس کے برے اثرات ظاہر ہوئے ہیں۔

Published: undefined

شردپوار نے کہا کہ ہم تحمل وبردباری سے کام لینے والے لوگ ہیں اور ہم ایس ٹی کارکنوں کی حمایت کرتے ہیں لیکن غلط قیادت کی نہیں۔شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ اگر ایس ٹی کارکنان کو اگر کوئی غلط راستہ دکھاتا ہے تو اس کی مخالفت کرنا ہماری اور آپ کی دونوں کی ذمہ داری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined