ممبئی کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کی سازش کی جا رہی ہے: سنجے راؤت

شیوسینا کے لیڈر سنجے راؤت نے بی جے پی پر ممبئی کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ راؤت نے کہا کہ وزارت داخلہ کو اس مقصد سے ایک پیشکش دی گئی ہے

سنجے راؤت، تصویر قومی آواز
سنجے راؤت، تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: شیوسینا کے لیڈر سنجے راؤت نے بی جے پی پر ممبئی کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ راؤت نے کہا کہ وزارت داخلہ کو اس مقصد سے ایک پیشکش دی گئی ہے۔ ممبئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راؤت نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کو سابق رکن پارلیمنٹ کریٹ سومیا اور پارٹی کے لیڈران، بلڈروں، تاجروں کا ایک گروپ اس سازش کا حصہ ہو سکتا ہے۔

سنجے راؤت نے کہا کہ ممبئی کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے بارے میں اس گروپ نے ایک پریزینٹیشن وزارت داخلہ کو دی ہے۔ اس حوالہ سے کئی میٹنگیں بھی منعقد ہوئی ہیں اور اس مقصد کے لئے رقم بھی جمع کی گئی ہے۔ یہ عمل گزشتہ دو مہینوں سے چل رہا ہے۔ راؤت نے کہا کہ میں جو بھی کہہ رہا ہوں اسے ثابت کرنے کے لئے میرے پاس ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے بھی اس معاملہ سے واقف ہیں۔


راؤت نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اگلے کچھ مہینوں میں کریٹ سومیا کی قیادت والے گروپ اس مطالبہ کے ساتھ علالت جانے کا امکان ہے کہ مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں مراٹھی لوگوں کا آبادی کا تناسب بہت کم ہو گیا ہے اور اس لئے شہر کو مرکزی حکومت کے زیر انتظام دیا جانا چاہئے۔

خیال رہے کہ مہاراشٹر میں بی جے پی اور برسراقتدار شیوسینا کے درمیان گھمسان جاری ہے۔ دونوں ہی پارٹیاں کسی نہ کسی مسئلہ پر ایک دوسرے پر حملہ کرنے سے نہیں چوک رہی۔ حال ہی میں ادھو کی قیادت والی مہاراشٹر حکومت نے 57 کروڑ روپے کے گھوٹالہ کے الزام میں بی جے پی کے لیڈر اور سابق رکن پاریمنٹ کریٹ سومیا اور ان کے بیٹے نیل سومیا کے خلاف ممبئی میں مقدمہ درج کیا ہے۔


وہیں، شیو سینا لیڈر سنجے راؤت کے خلاف ای ڈی نے بڑی کارروائی کی ہے۔ ای ڈی نے پترا چال اراضی گھوٹالہ معاملہ میں سنجے راؤت کی کروڑوں کی املاک ضبط کر لی ہے۔ ای ڈی نے پی ایم ایل اے تفتیش میں راؤت سے وابستہ علی باغ کے آٹھ پلاٹ اور ممبئی کے فلیٹ ضبط کئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ گھوٹالہ 1034 کروڑ روپے کا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔