نئی دہلی: سپریم کورٹ سی اے اے (شہریت ترمیمی قانون 2019) کے کو چیلنج کرنے والی 100 سے زیادہ عرضیوں پر پیر، 12 ستمبر کو سماعت کرنے جا رہا ہے۔ چیف جسٹس ادے امیش للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ کی بنچ اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے سال 2019 میں سی اے اے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اس کے تحت غیر مسلم یعنی افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی یا عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہندوستان کی شہریت دئے جانے کا التزام ہے۔ اسے 10 جنوری 2020 کو نافذ کیا گیا تھا۔
Published: undefined
سی اے اے کے خلاف قومی راجدھانی سمیت ملک بھر میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ ان مظاہروں کے بعد دسمبر 2019 میں نئی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں تشدد اور فسادات بھڑک اٹھے تھے۔
Published: undefined
سی اے اے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے متعدد سیاستدانوں اور دیگر افراد نے سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں۔ عرضی گزاروں میں کیرالہ کی سیاسی جماعت انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل)، ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا، کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی، کانگریس لیڈر دیو ورت سیکیا، این جی او رہائی منچ، سٹیزن اگینسٹ ہیٹ، آسام ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن اور قانون کے طلبا شاہم ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم