لکھنئو: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ بھارتی جنتاپارٹی (بی جے پی) حکومت اور وزیر اعلی کی دوراندیشی کی کمی اور بروقت فیصلہ لینے میں ناکامی کے سبب ریاست میں ہرطرف کورونا سے افراتفری کا ماحول ہے۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ ریاستی دارالحکومت لکھنؤ اور میٹرو میں حکومت کی ساری توجہ ہے اس کے باوجود حالات بے قابو ہیں۔ وبا کے وقت گاووں کے لاکھوں دیہی باشندوں کو ان کی اپنی قسمت کے بھروسے چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا گاووں میں بدتر ہوتی زندگی پر کسی نے توجہ نہیں دی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک لاکھ دیہات ہیں جہاں 70 فیصد آبادی رہتی ہے۔ تقریباً 24 کروڑ کی آبادی والی یہ سب سے بڑی ریاست ہے۔ پچھلے سال کورونا انفیکشن میں لاک ڈاؤن کے دوران ہجرت کی نازک صورت حال پیدا ہوئی۔ خروج کے دور میں مزدوروں کو غیر انسانی حالات سے گزرنا پڑا اور بہت سے لوگوں نے اپنی جان بھی گنوا دی۔ آج ایک بار پھر بڑی تعداد میں لوگ گاووں میں لوٹ رہے ہیں۔
Published: undefined
ایس پی صدر نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جب گاووں میں بھیڑ بڑھ رہی ہے، نہ تو کورونا جانچ اور علاج کا نظام موجود ہے اور نہ ہی روٹی اور روزگار ہے۔ کرونا انفیکشن کی وجہ سے زرعی کام بھی بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کی بیان بازی اپنی جگہ پر ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ گندم کی خریداری بند ہے۔ کسان پریشانی کا شکار ہے۔ خریداری مرکز میں تالے لٹکے ہوئے ہیں۔ سرکاری مراکز نہیں، بچولیے گندم خرید رہے ہیں، وہ بھی اونے پونے قیمت پر۔ حکومت کے ذریعہ گندم کی کم سے کم سپورٹ قیمت -/1975 فی کوئنٹل رکھی ہے لیکن وہ کسان کو ملتی تو وہ تحریک کیوں کرتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم