جئے رام رمیش / آئی اے این ایس
صدر جمہوریہ کے خطاب پر چرچہ کے جواب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے 6 فروری کو راجیہ سبھا میں طویل تقریر کی۔ انھوں نے ایوان بالا میں کئی ایسی باتیں رکھیں جس پر کانگریس نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور پارٹی لیڈران نے ان کی باتوں پر اپنی ناراضگی بھی ظاہر کی ہے۔ رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے تو حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے پی ایم مودی پر 90 منٹ تک جھوٹ کی گنگا بہانے کا الزام عائد کر دیا۔
Published: undefined
راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی کی تقریر پر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ ’’90 منٹ کی تقریر تھی وہی ’پردھان منتری اتیہاس توڑ- مروڑ یوجنا‘ اور ’پردھان منتری کانگریس بدنام یوجنا‘۔ اس کے سوا اور کچھ تھا ہی نہیں۔ کانگریس کو نشانہ بنایا اور کانگریس کو بدنام کیا۔ تاریخ کو توڑ مروڑ کر انہوں نے پارلیمنٹ کے سامنے رکھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ان کی تقریر ایک انتخابی تقریر کی طرح تھی۔ وہ اس طرح بولتے رہے جیسے وہ عوامی ریلیوں میں بولتے ہیں۔ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کی عزت و وقار کا بھی خیال نہیں رکھا۔ 90 منٹ تک وہ جھوٹ کی گنگا بہاتے رہے۔‘‘
Published: undefined
راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے اس حوالے سے کہا کہ ’’مایوسی اور ناامیدی سے بھری ہوئی تقریر تھی۔ لگتا ہے کہ وزیر اعظم کے پاس ملک کو دینے کے لیے کوئی پیغام بھی نہیں بچا ہے۔‘‘ انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’وہ (وزیر اعظم) اپنی حکومت کے کام کاج سے پوری طرح مایوس ہیں، اس لیے صرف کانگریس کو گالی دیتے رہے۔ وہ ملک کے لیے کیا کریں گے یہ نہیں بتا پائے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر راجیو شکلا نے بھی پی ایم مودی کی تقریر کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم کی تقریر میں کانگریس کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’وہ صبح سے شام تک کانگریس کو گالیاں دیتے ہیں۔ انہوں نے اٹل بہاری واجپئی یا کسی دوسرے وزیر اعظم کے بارے میں بات نہیں کی۔ ایسا لگتا ہے کہ 2014 سے قبل کچھ تھا ہی نہیں۔‘‘
Published: undefined
صرف کانگریس لیڈران ہی نہیں، بلکہ کچھ دیگر پارٹیوں کے لیڈران نے بھی پی ایم مودی کی تقریر کو مایوس ٹھہرایا۔ بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے رکن پارلیمنٹ سنتوش کمار نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’خوش قسمتی سے ان کی تقریر میں صرف 3 بار نہرو کا نام لیا گیا۔ یہ ان کی تقریر کا بہترین حصہ تھا اور باقی وہی پرانی باتیں دوہرائی گئیں۔ میں وزیر اعظم سے درخواست کرنا چاہوں گا کہ وہ تھوڑا اور ہوم ورک کریں اور نئے نکات کے ساتھ سامنے آئیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر بشکریہ نواب علی اختر