’لگتا ہے پی ایم مودی عوام سے کٹ چکے ہیں‘، لوک سبھا میں پی ایم مودی کی تقریر پر اپوزیشن کا سخت رد عمل
پرینکا گاندھی نے پی ایم مودی کی تقریر پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے وزیر اعظم مودی عوام سے اور عوام کی ضرورتوں سے کٹ چکے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج لوک سبھا میں کی گئی اپنی تقریر کے دوران اپوزیشن کو ہدف بنانے کے لیے ایک بار پھر پرانی باتوں کو دہراتے ہوئے نظر آئے۔ انھوں نے مہنگائی و بے روزگاری کے تعلق سے اپوزیشن کے ذریعہ اٹھائے گئے سوالات کا جواب دینے کی جگہ، موجودہ حالات کے لیے گزشتہ حکومتوں کو ہی ذمہ دار ٹھہراتے رہے۔ پی ایم مودی کی اس تقریر پر اب اپوزیشن لیڈران کا سخت رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے تو کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے پی ایم مودی کا عوام سے رشتہ ہی ٹوٹ گیا ہے۔
پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ میں وزیر اعظم مودی کی تقریر سے متعلق اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے وزیر اعظم مودی عوام سے اور عوام کی ضرورتوں سے کٹ چکے ہیں۔ آج کی تقریر سے مجھے یہی لگا۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے پی ایم مودی کی باتوں میں دہراؤ کی شکایت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’ہماری سیاست سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ کنبہ پروری جیسے موضوع پر آپ بار بار بول چکے ہیں۔ آپ صدر جمہوریہ کی تقریر پر بولتے، اپوزیشن نے جو الزامات عائد کیے تھے ان کا جواب دینا چاہیے تھا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’وزیر اعظم تقریر کرنا جانتے ہیں۔ یہ انتخابی تقریر تھی۔ کل دہلی میں لوگ ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، یہی دھیان میں رکھ کر وہ بول رہے تھے۔ اربن نکسل والی بات بھی ٹھیک نہیں تھی۔‘‘
شیوسینا یو بی ٹی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی پی ایم مودی کی تقریر کو نامناسب ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اپوزیشن کے بارے میں باتیں کہنا، ہر بات کے لیے اپوزیشن کو ذمہ دار ٹھہرایان، اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں نہیں بولنا ان کی عادت ہے۔ بے روزگاری نے ریکارڈ توڑ دیا ہے، مہنگائی بڑھ گئی ہے، آپ نے نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا، کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں کی، لیکن اس کا کوئی ذکر تقریر میں نہیں تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بنیادی جمہوریت، جس میں ہماری عدلیہ، الیکشن کمیشن، سی بی آئی، ای ڈی، آئی ٹی شامل ہیں، انھوں نے ان کے کردار کو کمزور کر دیا، لیکن اس کا کوئی ذکر (تقریر میں) نہیں تھا۔ انھوں نے اس طرح بات کی جیسے جو کچھ بھی مثبت ہوا ہے وہ 2014 کے بعد ہی ہوا۔ لگتا ہے جیسے 2014 کے بعد ہی ’اکھنڈ بھارت‘ بنا، 2014 کے بعد ہی ہمیں آزادی ملی، 2014 کے بعد ہی ہم ریپبلک بنے، 2014 کے بعد ہی آئین وجود میں آیا۔‘‘
کانگریس رکن پارلیمنٹ راجیو شکلا نے تو پی ایم مودی پر جھوٹی باتیں بار بار بولنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’سونیا گاندھی پر (پی ایم مودی کا) الزام جھوٹا ہے۔ پرینکا گاندھی نے بھی اسے واضح کیا کہ وہ (سونیا) صدر جمہوریہ کا احترام کرتی ہیں اور انھوں نے ایسا کچھ نہیں کہا۔ جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے اور بدقسمتی سے وزیر اعظم پارلیمنٹ میں وہی دہرا رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی وہ پوچھتے ہیں کہ ’’گاندھی فیملی کو بلاوجہ کوسنا، دن بھر انھیں گالی دینا، کیا یہ بھی تقریر ہے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔