قومی خبریں

جموں و کشمیر میں اگلی سرکار کانگریس کی ہوگی، ’بھارت جوڑو یاترا‘ غیر معمولی اہمیت کی حامل: وقار رسول وانی

وقار رسول وانی نے کہا کہ ہماچل پردیش کی طرح بھاجپا کو بھی جموں وکشمیر کے لوگ شکست سے دوچار کریں گے اور آنے والی سرکار کانگریس کی ہوگی۔

وقار رسول وانی / تصویر ٹوئٹر / @vikar_rasool
وقار رسول وانی / تصویر ٹوئٹر / @vikar_rasool 

جموں: ہماچل پردیش میں جیت کے بعد کانگریس کارکنوں نے جموں میں جشن منایا۔ کانگریس صدر وقار رسول وانی نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں اگلی سرکار کانگریس کی ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھاجپا نے دربار مو کی روایت ختم کرکے جموں کے لوگوں کو بے روزگاری کی دلدل میں جھونک دیا ہے۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں پارٹی دفتر کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔

Published: undefined

کانگریس صدر وقار رسول وانی نے کہا کہ بی جے پی کو ہماچل پردیش کے لوگوں نے پوری طرح سے مسترد کر دیا۔ اُن کے مطابق راہل گاندھی نے کنیا کماری سے جو یاترا نکالی ہے اُس میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ شامل ہو رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ہماچل پردیش کے ساتھ ساتھ دہلی ایم سی ڈی اور یو پی ضمنی چناو میں بھی قرار واقعی شکست ملی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لوگوں کو پتہ چلا ہے کہ مودی جی نے جو وعدے کئے وہ صرف کاغذوں تک محدود رہے ہیں۔

Published: undefined

جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے وقار رسول وانی کہا کہ پچھلے پانچ برسوں سے یوٹی میں اسمبلی چناؤ نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش کی طرح بھاجپا کو بھی جموں وکشمیر کے لوگ شکست سے دوچار کریں گے اور آنے والی سرکار کانگریس کی ہوگی۔ وقار رسول وانی نے کہا کہ بھاجپا نے جموں وکشمیر میں دربار مو کی روایت ختم کرکے جموں صوبے کے لوگوں کے ساتھ نا انصافی کی۔ اُن کے مطابق ریاست کا درجہ چھین کر جموں وکشمیر کو دو یوٹیز میں تبدیل کیا گیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بھاجپا نے جموں وکشمیر کے لوگوں کے ساتھ بہت سارے وعدےے کئے لیکن ایک بھی وفا نہیں ہو سکا۔ کانگریس کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر نے کہا کہ یوٹی میں ملی ٹینسی دن بدن بڑھ رہی ہے جبکہ کشمیری پنڈت واپس جموں لوٹ رہے ہیں جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھاجپا جموں وکشمیر میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined