قومی خبریں

’انڈیگو بحران سازش کا نتیجہ، اڈانی کو نفع پہنچانے کی ہو رہی کوشش!‘ مودی حکومت پر کیوں اٹھنے لگا سوال؟

کچھ دنوں پہلے ہی اڈانی کے ذریعہ ہندوستان میں پائلٹ ٹریننگ کی سب سے بڑی کمپنی ایف ایس ٹی سی خردینے کی خبر سامنے آئی، اور اب اچانک انڈیگو بحران سے پائلٹ کی زبردست کمی کا سامنے آنا حیرت انگیز ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ایف ایس ٹی سی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ایف ایس ٹی سی، تصویر سوشل میڈیا

 

انڈیگو بحران کی وجہ سے جہاں ہزاروں مسافر پریشان اور مشقتوں کا سامنا کر رہے ہیں، وہیں اس بحران کے پیچھے کسی سازش کا اندیشہ ظاہر کیا جانے لگا ہے۔ اس بحران کو اڈانی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے، جنھوں نے کچھ دنوں قبل ہی پائلٹ ٹریننگ کی سب سے بڑی کمپنی ’ایف ایس ٹی سی‘ کو خریدا تھا۔ پھر اچانک انڈیگو بحران شروع ہوا اور پائلٹ کی کمی سے متعلق خبریں سامنے آنے لگی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ اس انڈیگو بحران کو صنعت کار اڈانی کے لیے نفع بخش بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے بھی سوال کیا ہے کہ ’یہ اتفاق ہے یا مودی حکومت کا کوئی تجربہ؟‘

Published: undefined

کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں انڈیگو بحران کو اشاروں اشاروں میں کسی سازش کا نتیجہ بتایا ہے۔ کانگریس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’یہ اتفاق ہے، یا مودی حکومت کا تجربہ ہے؟ 27 نومبر کو خبر آئی تھی کہ اڈانی نے ہندوستان میں پائلٹ ٹریننگ کی سب سے بڑی کمپنی ’ایف ایس ٹی سی‘ کو خرید لیا ہے۔ اس کے 3 دن بعد ہی ہندوستان میں فلائٹ تاخیر ہونے اور کینسل ہونے کی خبریں آنے لگی تھیں۔‘‘ کانگریس نے آگے لکھا ہے کہ ’’چینلوں میں چلنے لگا کہ ہندوستان میں پائلٹس کی زبردست کمی ہے۔ پوری طرح سے ماحول بنایا گیا کہ ہندوستان میں پائلٹس کی بھرتی اور ٹریننگ پر خاص دھیان دینا ہوگا۔‘‘

Published: undefined

اس معاملے میں کانگریس نے سوال کیا ہے کہ ’’کیا یہ قصداً اڈانی کو فائدہ پہنچانے کی سازش ہے؟‘‘ اس کے بعد پارٹی نے لکھا ہے ’’اس سے قبل بھی جب اڈانی کو ذیلی درجہ کا کوئلہ مہنگی قیمت میں فروخت کرنا تھا تو ملک بھر میں کوئلہ کی کمی سے متعلق خبریں پھیلائی گئی تھیں۔ بتایا جاتا تھا کہ ملک میں 2-1 دن کا کوئلہ بچا ہے، جس کا براہ راست فائدہ اڈانی کو ہوا۔‘‘ اس حقیقت کو سامنے رکھنے کے بعد کانگریس نے لکھا ہے ’’کیا نریندر مودی اور اڈانی اس بار بھی یہی فارمولہ اختیار کر رہے ہیں؟ ملک جواب مانگ رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined