قومی خبریں

کسان تحریک اب ہر طبقے کی لڑائی بن چکی ہے: راکیش ٹکیت

کسان مورچہ کے سینئر رکن گرمیت سنگھ چڈھونی نے کہا کہ کھیت بچیں گے تو کسان بچیں گے۔ سبھی کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی فصلوں کی نہیں ملتی۔ اس میں تقریباً چار لاکھ کروڑ کا فرق ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی ASHISH KAR

شری گنگا نگر: کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ تین مہینے سے جاری کسان تحریک اب کسانوں کی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ اب ہر طبقے کی لڑائی بن گئی ہے۔ راکیش ٹکیت آج شری گنگا نگر ضلع کے پدم پور قصبے میں سنیوکت کسان مورچہ کی مہاپنچایت میں آئے ہزاروں کسانوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لگائے گئے تین زرعی قانونوں کے خلاف شروع ہوئی یہ لڑائی اب ہر طبقے کے لوگوں کی لڑائی بن گئی ہے۔

Published: undefined

راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت ایسے ہی 17 اور قانون لانے والی ہے، جس سے ہر طبقے کے لوگ متاثر ہوں گے۔ حکومت سے یہ لڑائی لمبی چلے گی، کسانوں کو مورچے مضبوط رکھنے ہوں گے۔ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی مورچہ بندی کرنی ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ والماڑٹ جیسی غیر ملکی کمپنیاں خوردہ کاروبار کو نگلنے کو تیار بیٹھی ہیں۔ شہروں میں پانچ سے سات مال میں خوردہ کاروبار سمت کر رہ جائے گا۔ آنے والے دنوں میں کوئی دودھ بھی نہیں بیچ سکے گا۔ دودھ پہلے کمپنیوں کو بیچنا ہوگا۔ کمپنیاں پھر منافع کے ساتھ دودھ عام لوگوں کو بیچیں گی۔

Published: undefined

سنیوکت کسان مورچہ کے سینئر رکن گرمیت سنگھ چڈھونی نے کہا کہ کھیت بچیں گے تو کسان بچیں گے۔ سبھی کسانوں کو کم ازکم امدادی قیمت ایم ایس پی فصلوں کی نہیں ملتی۔ اس میں تقریباً چار لاکھ کروڑ کا فرق ہے۔ کسان سوچے کہ اگر ہر فصل میں یہ چار لاکھ کروڑ اور ان کی جیبوں میں آئے تو نہ صرف انہیں اقتصادی طور پر مضبوطی ملے گی بلکہ ہر طبقے کی بھی اقتصادی حالت سدھرے گی۔

Published: undefined

یہ چار لاکھ کروڑ کسانوں کے ذریعہ بازار میں آئے مہا پنچایت میں راکیش ٹکیت کو کسانوں کی طرف سے حل اور ایک تصویر تحفہ میں دی گئی۔ راجستھانی صافہ پہن کر راکیش ٹکیت سمیت سبھی کسان رہنماؤں کا احترام کیا گیا۔ مہاپنچایت سے راجستھان جاٹ مہاسبھا کے ریاستی صدر راجہ رام میل، دیہی کسان مزدور سمیتی (جی کے ایس) کے کنوینر رنجیت سنگھ راجو نے بھی خطاب کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined