
گزشتہ روز مہاگٹھ بندھن کی مشترکہ پریس کانفرنس میں تیجسوی یادو کو بہار اسمبلی انتخاب میں وزیر اعلیٰ کا چہرہ بنانے سے متعلق اعلان کیا گیا۔ یہ اعلان کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کیا۔ اب انھوں نے ایک نیا انکشاف کیا ہے کہ تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ کا چہرہ بنائے جانے کا فیصلہ تو بہت پہلے ہو چکا تھا، صرف اعلان کے لیے مناسب وقت کا انتظار کیا جا رہا تھا۔
Published: undefined
یہ بیان اشوک گہلوت نے ’اے بی پی نیوز‘ کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران دیا ہے۔ انھوں نے گفتگو کے دوران مہاگٹھ بندھن سے متعلق پھیلائی جا رہی گمراہیوں اور افواہوں سے بھی پردہ ہٹایا۔ مہاگٹھ بندھن میں ممکنہ نااتفاقیوں کا ذکر کرتے ہوئے نامہ نگار نے اشوک گہلوت سے کہا کہ این ڈی اے کے مطابق مہاگٹھ بندھن میں تیجسوی کے نام پر اتفاق نہیں بن پا رہا تھا، پھر تیجسوی یادو نے مہاگٹھ بندھن پر دباؤ بنایا کہ انھیں وزیر اعلیٰ کا چہرہ بنانے سے متعلق اعلان کیا جائے۔ اس کے بعد ہی مہاگٹھ بندھن کی پریس کانفرنس ہوئی۔ جواب میں گہلوت نے اس بات کو سرے سے خارج کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’تیجسوی یادو نے ایسا کبھی نہیں کہا کہ پہلے یا بعد میں انھیں وزیر اعلیٰ چہرہ بنایا جائے۔ اس طرح کے دعوے کر کے غیر ضروری تنازعے کھڑے کیے جا رہے تھے۔‘‘
Published: undefined
تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ کا چہرہ بنانے میں ہوئی تاخیر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے گہلوت نے کہا کہ ’’تیجسوی کا نام پہلے سے ہی طے تھا، صرف صحیح وقت کا انتظار کیا جا رہا تھا۔ راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے بہت دانشمندی کے ساتھ اس بارے میں فیصلہ لیا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے پہلے فیڈبیک لیا، اس پر غور و خوض کیا، اور پھر سب کی رائے لینے کے بعد تیجسوی یادو کو لانچ کیا گیا۔‘‘
Published: undefined
این ڈی اے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن ٹوٹنے یا پھر نااتفاقی کے بارے میں مستقل بے بنیاد تشہیر کی جا رہی ہے۔ یہ سب بی جے پی اور آر ایس ایس کی سازش تھی۔ ایسا ماحول بنایا گیا جس سے مہاگٹھ بندھن میں پھوٹ پڑ جائے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے متعلق گہلوت نے کہا کہ وہ کوئی کام نہیں کر پا رہے ہیں، بی جے پی ان کا استعمال صرف انتخاب جیتنے کے لیے کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined