تیجسوی یادو / آئی اے این ایس
پٹنہ: وزیراعظم نریندر مودی کو ان کے بہار دورے سے قبل نشانے پر لیتے ہوئے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجسوی یادو نے 15 سوالات کیے اور کہا کہ بہار کے عوام اب ’جھوٹ اور جملے‘ نہیں بلکہ حقیقی ترقی چاہتے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ این ڈی اے کی حکومت گزشتہ 20 برسوں سے بہار اور 11 برسوں سے مرکز میں ہے، لیکن ریاست کو کچھ خاص نہیں ملا۔
Published: undefined
تیجسوی یادو نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم مودی نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب 2025 میں بھی کسان مشکلات کا شکار ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری نے ان کی آمدنی میں مزید کمی کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے کسانوں کے چیلنجز دیگر ریاستوں سے مختلف ہیں، یہاں بٹائی پر کھیتی کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے، مگر ان کے لیے ’ڈبل انجن‘ حکومت نے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہار کی فی کس آمدنی، خواندگی کی شرح اور سرمایہ کاری ملک میں سب سے کم کیوں ہے؟ 20 سال کے این ڈی اے دور حکومت کے باوجود بہار غربت اور بے روزگاری میں اول کیوں ہے؟
Published: undefined
آر جے ڈی رہنما نے مرکزی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پی ایم سری میگا ٹیکسٹائل پارک اسکیم کے تحت بہار کو ٹیکسٹائل پارک کیوں نہیں ملا؟ انہوں نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہ ملنے اور خصوصی پیکیج نہ دینے پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے بند پڑی شوگر ملوں اور ملک گیر ذات پر مبنی مردم شماری نہ کرائے جانے پر بھی سوالات کیے۔
تیجسوی یادو نے طنزیہ انداز میں کہا کہ انتخابات کے وقت وزیراعظم مودی کو بہار کی خصوصی یاد ستاتی ہے۔ چند مہینوں تک انہیں گنگا مَیّا، چھٹی مَیّا، جانکی مَیّا، برہما بابا، مہا دیو، سورج دیو، مہاتما بدھ، گرو گووند سنگھ، کرپوری ٹھاکر، لٹھی-چوکھا، ٹھیکوا، مکھانا، آم، لیچی اور سلک انڈسٹری سب یاد آئیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر بشکریہ نواب علی اختر