قومی خبریں

اندور: ’محکمہ انکم ٹیکس نے سیاسی رقابت کی وجہ سے چھاپے مارے‘

پروین ککڑ نے کہا کہ انکم ٹیکس محکمے کے لوگ دو دن پہلے دیر رات ان کے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر گھس آئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی رقابت کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اندور: مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ کے خصوصی ڈیوٹی افسر (او ایس ڈی) پروین ککڑ پر انکم ٹیکس کی کارروائی کے بعد انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو دن تک تفتیش کے بعد بھی ان کے گھر سے کچھ قابل اعتراض سامان برآمد نہیں ہو سکا۔

ککڑ کی اندور شہر کے وجے نگر علاقے میں واقع رہائش گاہ سمیت 5 ٹھکانوں پر محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیم تفتیش کرکے کل دیر رات یہاں سے روانہ ہوگئی۔

انکم ٹیکس کی ٹیم کے واپس لوٹنے کے بعد کل دیررات ککڑ نے نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دیئے۔ انہوں نے انکم ٹیکس کی جانچ ٹیم پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ محکمے کے لوگ دو دن پہلے دیر رات ان کے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر گھس آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رقابت کی وجہ سے ان کے خلاف چھاپہ مارنے کی کارروائی کی گئی ہے۔

حوالہ کاروبار سے جڑے ہونے سے متعلق الزامات پر ککڑ نے کہا کہ یہ انہیں اور ان لوگوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے جن کے لئے وہ کام کرتے ہیں۔

Published: undefined

ککڑ نے ایک دیگر سوال کے جواب میں کہا کہ انکم ٹیکس افسروں نے کارروائی کے دوران ان کے اور ان کے گھر والوں کے ساتھ برا برتاؤ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے محکمے کے سبھی جانچ افسروں کی کارروائی میں پوری طرح تعاون کیا ہے۔

ککڑ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ وزیر اعلی کے او ایس ڈی کے طورپر اپنا کام جاری رکھیں گے۔ چھاپوں کے سلسلے میں سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس (سی بی ڈی ٹی) کی جانب سے جاری ریلیز کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہیں کوئی معلومات نہیں ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس کی دہلی سے آئی ٹیموں نے اندور اور بھوپال میں اتوار کی صبح چھاپے مارنے کی کارروائی شروع کی تھی، جو پیر تک جاری رہی۔ یہ کارروائی ککڑ کے اندور میں واقع ٹھکانوں کے علاوہ بھوپال میں ایک کاروباری اشون شرما کے ٹھکانوں پر کی گئی۔ کاروباری کے ٹھکانوں سے خطیر رقم اور دیگر ساز و سامان ضبط کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined