بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری، تصویر یو این آئی
مغربی بنگال میں حزب اختلاف کے رہنما اور بی جے پی کے سینئر لیڈر سویندو ادھیکاری نے ایک متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کی جماعت 2026 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی ہے تو وہ مسلم ارکان اسمبلی کو ’جسمانی طور پر باہر پھینک دیں گے۔‘ اس اشتعال انگیز بیان پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور ترنمول کانگریس نے اسے ’نفرت انگیز‘ اور ’خطرناک‘ قرار دیا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جماعت ترنمول کانگریس نے ادھیکاری کے بیان پر سخت احتجاج کیا اور اسے ’فرقہ واریت پر مبنی بیان‘ قرار دیا۔ پارٹی کے ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ ایک منتخب نمائندے کے لیے ایسے اشتعال انگیز الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں بحث و مباحثہ ہو سکتا ہے لیکن کسی مخصوص برادری سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کو نشانہ بنانا آئین کے اصولوں کے خلاف ہے۔ یہ بیان نہ صرف اشتعال انگیز اور خطرناک ہے بلکہ ایک مجرمانہ فعل بھی ہے۔‘‘
Published: undefined
بی جے پی کی ریاستی قیادت نے ادھیکاری کے اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم پارٹی کے کئی رہنماؤں نے نجی طور پر اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سویندو ادھیکاری کے بیانات سے تنازع پیدا ہوا ہو۔ اس سے قبل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی ناقص کارکردگی کے بعد انہوں نے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے نعرے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم صرف ان کے ساتھ ہیں جو ہمارے ساتھ ہیں۔ ہمیں اقلیتی مورچہ کی ضرورت نہیں۔‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined