نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بانکے بہاری مندر کے انتظامی تنازعے پر سماعت کے دوران کہا ہے کہ وہ جلد ہی اتر پردیش حکومت کے 2025 کے بانکے بہاری جی مندر ٹرسٹ آرڈیننس کے تحت قائم کردہ کمیٹی کو معطل کرنے کا حکم جاری کرے گا۔ یہ کمیٹی مندر کے انتظام کے لیے بنائی گئی تھی، تاہم عدالت نے نئی، زیادہ شفاف اور موثر کمیٹی بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
Published: undefined
عدالت نے واضح کیا کہ اس معاملے میں عدالت کی نظر میں قائم کی گئی موجودہ کمیٹی مناسب نہیں ہے، اس لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مندر کے انتظامات کی نگرانی کرے گی۔ یہ نئی کمیٹی الٰہ آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ہوگی اور اس میں ضلع کلکٹر، ریاستی افسران اور ہری داسی فرقے کے نمائندے شامل ہوں گے تاکہ مندر کے مذہبی، مالی اور انتظامی امور کا متوازن اور شفاف انتظام یقینی بنایا جا سکے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کے اس آرڈیننس کو بھی چیلنج کرنے والی درخواستوں کو الٰہ آباد ہائی کورٹ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہاں مزید قانونی کارروائی ہو سکے۔ عدالت نے کہا کہ آرڈیننس کی قانونی حیثیت پر فیصلہ ہونے تک نئی کمیٹی مندر کے انتظام کی ذمہ داری سنبھالے گی۔
یہ فیصلہ اس پس منظر میں آیا ہے کہ حکومت نے 1939 کی ایک پرانی اسکیم کے تحت پرائیویٹ انتظام میں چلنے والے بانکے بہاری مندر پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس معاملے میں مندر کے فنڈز کے استعمال پر بھی عدالت نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، خاص طور پر 15 مئی کے فیصلے میں جس میں حکومت کو مندر کے فنڈز کے استعمال کی اجازت دی گئی تھی، اب عدالت اس فیصلے کو واپس لے رہی ہے۔
Published: undefined
مندر کے پرانے انتظامی نظام اور حکومت کے حالیہ اقدامات پر عقیدت مندوں اور فرقے کے نمائندوں نے اعتراض کیا ہے کہ یہ مداخلت مذہبی آزادی اور روایات کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے اس تناظر میں واضح کیا کہ مذہبی اداروں کی خودمختاری کا احترام لازم ہے، مگر مالی شفافیت اور انتظامی بہتری بھی ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ عدالت مذہبی معاملات میں حکومت کی مداخلت پر سخت نظر رکھے ہوئے ہے اور مندر کے تاریخی و مذہبی مقام کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ عقیدت مندوں کے جذبات کا بھی خیال رکھا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر بشکریہ محمد تسلیم
تصویر: پریس ریلیز