سپریم کورٹ نے ملاپیریار میں ایک نئے ڈیم کی تعمیر کے لیے گائیڈلائن طلب کرنے سے متعلق ’سیو کیرالہ بریگیڈ‘ کی عرضی پر نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے اس حوالے سے 4 ہفتوں میں جواب دینے کو کہا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی نے عرضی پر سماعت کے دوران کہا کہ یہ سب سے پرانے ڈیم میں سے ایک ہے۔ اس پر سینئر وکیل وی گری نے جواب دیا کہ ہاں، یہ 130 سال پرانا ہے، لیکن تقریباً ایک کروڑ لوگوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ سی جے آئی نے اس پر کہا کہ شاید ڈیم کو مضبوط بنانے یا نگرانی کے مقصد سے ماہر ادارہ کی تقرری کے لیے کوئی ہدایت دی جائے۔
Published: undefined
جسٹس ونود چندرن نے کہا کہ آپ کو بتانا ہوگا کہ معاملہ کیا ہے، کیونکہ اگر مزید ایک ڈیم بنایا جاتا ہے تو کیا تامل ناڈو کا پانی بند ہو جائے گا؟ اس پر وی گری نے کہا کہ وہ بند ہو چکا ہے، دوسرا سرکی میں بنایا جا سکتا ہے۔ صرف یہی عدالت ایسی ہدایت دے سکتی ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت، تامل ناڈو اور کیرالہ حکومتوں کے ساتھ ساتھ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو نوٹس جاری کیا اور ان سب کو مدعا علیہ بنایا۔ یہ ایک مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) پر کارروائی ہے، جس میں 130 سال پرانے ملاپیریار ڈیم کی سیکورٹی اور تعمیراتی استحکام پر تشویش کے درمیان اسے تبدیل کرنے کے لیے نیا ڈیم تعمیر کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ ’سیو کیرالہ بریگیڈ‘ کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ برطانوی دور کے اس ڈیم کے آس پاس ایک کروڑ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔ سی جے آئی گوئی نے کہا کہ موجودہ ڈیم کو مضبوط کرنے کے لیے کچھ ہدایات پر عمل کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مشورہ دیا کہ اس معاملہ کی تحقیقات ماہرین کی ایک کمیٹی کی جانب سے کرائی جائے، تاکہ ڈیم کے حفاظتی پہلوؤں اور نئے ڈھانچے کی تعمیر کے امکان کا اندازہ لگایا جا سکے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ ملاپیریار ڈیم کو 1895 میں کیرالہ کے اڈوکی ضلع میں پیریار ندی پر بنایا گیا تھا، جسے تامل ناڈو کے ایک لیز سمجھوتے کے تحت چلایا جاتا ہے۔ یہ لمبے وقت سے تنازعہ کا شکار رہا ہے، جہاں کیرالہ اس کی عمر اور زلزلہ کے خطرے کی وجہ سے سیکورٹی خدشات پر تشویش کا اظہار کر رہا ہے۔ دوسری طرف تامل ناڈو اس کے جنوبی اضلاع کے لیے آبپاشی اور پینے کے پانی کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ سینئر وکیل وی گری جو عرضی گزار کی جانب سے پیش ہوئے، انہوں نے دلیل دی کہ اس پرانے ڈیم سے کیرالہ میں نشیبی علاقوں میں رہنے والے تقریباً ایک کروڑ لوگوں کی جان اور دولت کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined