نئی دہلی: بہار میں جاری ووٹر لسٹ نظرثانی پروگرام (ایس آئی آر) پر آج سپریم کورٹ میں اہم سماعت ہوگی۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوی مالا بگچی کی سربراہی والی دو رکنی بنچ کرے گی، جو ایس آئی آر کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر غور کرے گی۔
پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے ایس آئی آر پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا تھا کہ اگر بڑی تعداد میں ووٹروں کے نام کاٹے گئے تو وہ اس معاملے میں مداخلت کرے گی۔
Published: undefined
یہ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں تقریباً 65 لاکھ نام حذف کر دیے گئے۔ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ یہ تمام ووٹرز بلاوجہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ عمل شفافیت کے تقاضوں کے برعکس ہے اور اس سے لاکھوں لوگوں کا ووٹ دینے کا حق متاثر ہوگا۔
منگل کو ہونے والی سماعت سے قبل، پیر کے روز الیکشن کمیشن نے اپنا حلف نامہ سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔ اس میں کمیشن نے کہا کہ وہ مکمل قانونی طریقہ کار کے مطابق کام کر رہا ہے اور یہ ضروری نہیں کہ ڈرافٹ لسٹ سے حذف شدہ ووٹروں کی فہرست عوام کے سامنے پیش کی جائے۔ کمیشن کے مطابق جن لوگوں کے نام لسٹ میں شامل نہیں ہوں گے، ان کو اس حوالے سے باضابطہ اطلاع دی جائے گی۔
Published: undefined
کمیشن نے یہ بھی کہا کہ ڈرافٹ لسٹ سے غائب ووٹروں کی الگ فہرست بنانا کسی ضابطے میں شامل نہیں اور درخواست گزار ایسی فہرست کو حق کے طور پر طلب نہیں کر سکتے۔ کمیشن نے عدالت سے استدعا کی کہ جھوٹی یا گمراہ کن درخواستیں دینے والے درخواست گزاروں پر جرمانہ عائد کیا جائے۔
حلف نامے میں مزید کہا گیا کہ جن ووٹروں کے نام کاٹے گئے ہیں، انہیں نوٹس بھیجا جائے گا اور انہیں اس فیصلے کے خلاف دو مرحلوں پر اپیل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ جو لوگ اس عمل میں براہ راست متاثر ہوں گے، انہیں مکمل معلومات مہیا کی جائیں گی۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ووٹروں کو آگاہ کرنے کے لیے ملک کے تمام بڑے اخبارات میں اشتہارات شائع کیے گئے ہیں، پریس ریلیز جاری کی جا رہی ہیں، اور عوامی بیداری کے لیے ایس ایم ایس بھیجے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، بوتھ لیول افسران (بی ایل اوز) کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متاثرہ ووٹروں کی مدد کریں اور انہیں تمام ضروری رہنمائی فراہم کریں۔
سپریم کورٹ کی آج کی سماعت میں اس بات کا امکان ہے کہ عدالت فریقین کے دلائل سننے کے بعد یہ طے کرے کہ ایس آئی آر کے تحت ووٹروں کے نام حذف کرنے کا موجودہ طریقہ آئینی اور قانونی معیار پر پورا اترتا ہے یا نہیں۔ اس کیس کے فیصلے کے اثرات بہار سمیت پورے ملک میں ووٹر لسٹ کے نظرثانی عمل پر پڑ سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined