ٹرمپ کے محصولات کا اثر نظر آنے لگا! ہندوستان کی برآمدات میں 4 ماہ میں 37 فیصد کمی واقع

ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات، کیمیکلز، زرعی مصنوعات اور مشینری جیسے شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کی برآمدی آمدنی 4.8 بلین ڈالر سے کم ہو کر 3.2 بلین ڈالر رہ گئی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارتی معاہدے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان اچھے تعلقات کے باوجود، امریکہ کی طرف سے 50 فیصد تک کے بھاری محصولات کا ہندوستان کی برآمدات پر گہرا اثر پڑ تا نظر آرہا ہے۔ نئے اعداد و شمار سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی مارکیٹ پر ہندوستان کی گرفت کمزور ہو رہی ہے۔

مئی اور ستمبر 2025 کے درمیان، امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات میں 37.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اس مدت کے دوران، کل برآمدی قدر 8.8 بلین ڈالر سے کم ہو کر 5.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو کہ حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ کمی ہے۔


مالی سال کے آغاز میں امریکہ نے ہندوستان پر دس فیصد ٹیرف عائد کیا جو اگست تک بڑھ کر 50 فیصد ہو گیا۔ پہلے 25فیصد ٹیرف لگایا گیا تھا، اور بعد میں روس سے مسلسل تیل کی خریداری کے نتیجے میں مزید 25فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس ٹیرف کا اثر 2 اپریل کو نافذ ہونے کے فوراً بعد شروع ہوا۔

ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات، کیمیکلز، زرعی مصنوعات اور مشینری جیسے محنت کش شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ ان کی برآمدی آمدنی 4.8 بلین ڈالر سے گر کر 3.2 بلین ڈالر رہ گئی، جو کہ 33 فیصد کی کمی ہے۔ ٹیرف فری پروڈکٹس، جن پر پہلے کوئی ڈیوٹی نہیں تھی، اس سے بھی بدتر رہی۔ ان مصنوعات کی برآمدات 3.4 بلین ڈالر سے کم ہو کر 1.8 بلین ڈالر رہ گئیں، جو کہ 47 فیصد کم ہے۔ اسمارٹ فون اور ادویات کی برآمدات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔


گزشتہ سال نمایاں اضافے کے بعد اس سال اسمارٹ فون کی برآمدات میں 58 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ جون میں 2 بلین ڈالر کی برآمدات ستمبر میں 884.6 ملین ڈالر تک گر گئیں۔فارماسیوٹیکل سیکٹر کو بھی نہیں بخشا گیا، جس میں 15.7 فیصد کمی دیکھی گئی۔ اگرچہ صنعتی دھاتوں اور آٹو پارٹس میں کمی نسبتاً ہلکی تھی، لیکن اس کا اثر اب بھی واضح تھا۔ ان شعبوں میں 16.7 فیصد کمی ہوئی۔ ایلومینیم میں 37 فیصد، تانبے میں 25 فیصد، آٹو پارٹس میں 12 فیصد اور آئرن اور اسٹیل میں 8 فیصد کمی دیکھی گئی۔

جواہرات اور زیورات کی برآمدات 500.2 ملین ڈالر سے کم ہو کر 202.8 ملین ڈالر رہ گئیں، جو کہ 59.5 فیصد کی بڑی کمی ہے۔ سورت اور ممبئی کی بہت سی اکائیوں کو اس کے اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ تھائی لینڈ اور ویتنام نے امریکی مارکیٹ میں ہندوستان کی جگہ لینا شروع کر دی ہے۔


ایکسپورٹرز حکومت سے فوری ایکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے برآمد کنندگان کے لیے فوری طور پر قرض کی سہولتیں شروع کی جائیں۔ادھر ہندوستان کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت کے آخری مراحل میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔