بیر بھوم کے کئی علاقوں میں ایس آئی آر کا خوف، لوگ اپنے بینک سے پیسے نکال رہے ہیں!

لیلین گڑھ گاؤں اور اس کے آس پاس کے بڈھ پاڑااور نیچوپاڑا کے علاقوں میں فی الحال خوف اور الجھن کا ماحول ہے۔ لوگ اپنے مستقبل کے بارے میں شدید فکر مند ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویرآئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لیلین گڑھ گاؤں اور اس کے آس پاس کے علاقوں (بدھپاڑا اور نیچو پاڑا) میں فی الحال خوف اور الجھن کا ماحول ہے، جو مغربی بنگال کے علم بازار پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ایس آئی آرنے گاؤں والوں میں اس حد تک خوف و ہراس پھیلا دیا ہے کہ وہ اپنے بینک کھاتوں سے جلد بازی میں رقم نکال رہے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق، لیلن گڑھ میں تقریباً ہر خاندان جس کے نام پر بینک اکاؤنٹ ہے، اپنی جمع شدہ رقم کو جلد از جلد نکالنے کی شدت سے کوشش کر رہا ہے۔ گاؤں والوں کو ڈر ہے کہ اگر ان کے نام 2002 کی ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کیے گئے تو انھیں "کہیں اور بھیج دیا جائے گا۔" اس غیر یقینی مستقبل کے پیش نظر، لوگ کچھ نقد رقم ہاتھ میں رکھنا بہتر سمجھ رہے ہیں۔


لیلن گڑھ کے زیادہ تر باشندے کئی دہائیاں قبل مشرقی بنگال (اب بنگلہ دیش) سے ہجرت کر کے آئے تھے۔ وہ ہندوستانی شہری ہیں اور باقاعدہ ووٹر رہے ہیں۔ تاہم، وہ خود 2002 کی ووٹر لسٹ میں اپنے نام کے بارے میں غیر یقینی ہیں۔ یہ غیر یقینی کی  صورتحال خوف و ہراس کو ہوا دے رہی ہے کیونکہ وہ ایک دوسرے کو بینکوں سے رقم نکالتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

ایک مقامی باشندے نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ہمیں کہیں بھیجا جائے تو کم از کم ہمارے پاس کچھ پیسے ہوں تو ہم زندہ رہنے کی کوشش کر سکتے ہیں‘‘۔انتظامیہ گاؤں والوں کو یقین دلانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن خوف، عدم تحفظ اور غیر یقینی کے اس ماحول میں ان کا اثر بہت کم ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔