قومی خبریں

متنازع زمین رام للا کو اور مسجد کے لئے ایودھیا میں ہی زمین دی جائے، سپریم کورٹ کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے مقدمہ کا تصفیہ کرتے ہوئے متنازعہ اراضی شری رام جنم بھومی نیاس کو سونپنے اور سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے ایودھیا میں ہی مناسب مقام پر پانچ ایکڑ اراضی دینے کا فیصلہ سنایا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پانچ سو سال سے زائد پرانے ایودھیا کے بابری مسجد رام جنم بھومی مقدمہ کا تصفیہ کرتے ہوئے متنازعہ اراضی شری رام جنم بھومی نیاس کو سونپنے اور سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے ایودھیا میں ہی مناسب مقام پر پانچ ایکڑ اراضی دینے کا فیصلہ سنایا۔

Published: 09 Nov 2019, 12:04 PM IST

چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ متنازعہ اراضی شری رام جنم بھومی نیاس کو دی جائے گی اور سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکٹر اراضی دستیاب کرائے جائے گی۔ گربھ گرہ اور مندر کے احاطے کا باہری حصہ رام جنم بھومی نیاس کو سونپا جائے گا۔

بنچ نے کہا کہ متنازعہ مقام پر رام للا کے جنم کے وافر شواہد ہیں اور ایودھیا میں بھگوان رام کا جنم ہندوؤں کی آستھا کا معاملہ ہے اور اس پر کوئی تنازع نہیں ہے۔

Published: 09 Nov 2019, 12:04 PM IST

آئینی بنچ میں جسٹس گوگوئی کے علاوہ جسٹس شرد اروند، جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس عبدالنذیر شامل ہیں۔ بنچ نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا کہ مرکزی حکومت تین سے چار مہینوں کے دوران مندر کی تعمیر کے لئے ایک نیاس تشکیل دے اور اس کا انتظام اور ضروری تیاریوں کرے۔

Published: 09 Nov 2019, 12:04 PM IST

عدالت نے شیعہ وقف بورڈ کی مالکانہ حق اور نرموہی اکھاڑے کی عرضی کو خارج کردیا اور واضح کیا کہ مسجد خالی جگہ پر تعمیر نہیں کی گئی تھی اور اس کے نیچے مندر کے باقیات موجود تھے۔ بنچ نے اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ اس بات کے شواہد نہیں ہیں کہ مندر کو توڑ کر ہی مسجد بنائی گئی تھی۔

فیصلے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ اس معاملے میں صرف آستھا کی بنیاد پر مالکانہ حق کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا لیکن تاریخی شواہد سے اشارے ملتے ہیں کہ ہندو مانتے رہے ہیں کہ بھگوان رام کی جائے پیدائش ایودھیا ہے۔

Published: 09 Nov 2019, 12:04 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 09 Nov 2019, 12:04 PM IST