قومی خبریں

الیکشن کمیشن ووٹنگ کی ویڈیو کلپ کو محفوظ رکھے: سپریم کورٹ

جے رام  رمیش نے حال ہی میں 1961 کے انتخابی قواعد میں ترمیم کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس میں سی سی ٹی وی تک عوام کی رسائی کی اجازت نہ دینا بھی شامل ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

سپریم کورٹ نے جمعہ کو الیکشن کمیشن کو ووٹنگ کے ویڈیو کلپ کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کمیشن کو پولنگ بوتھ پر زیادہ سے زیادہ ووٹروں کی تعداد 1,200 سے بڑھا کر 1,500 کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستوں کے زیر التوا ہونے کے دوران ووٹنگ کے ویڈیو کلپس کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی۔

Published: undefined

بنچ نے کہاکہ "ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ جواب دہندہ نمبر 1 کو سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کو برقرار رکھنے کی ہدایت دیں، جیسا کہ وہ پہلے کر رہے تھے۔‘‘بنچ نے یہ حکم اندو پرکاش سنگھ کی طرف سے دائر پی آئی ایل پر دیا۔ عدالت نے یہ ہدایت اس وقت دی جب الیکشن کمیشن کے وکیل نے پی آئی ایل کا جواب دینے کے لیے وقت طلب کیا اور کمیشن کو حلف نامہ داخل کرنے کے لیے مزید تین ہفتے کا وقت دیا۔ سنگھ نے اگست 2024 میں الیکشن کمیشن کی خط و کتابت کی درستگی کو چیلنج کیا ہے جس میں پورے ہندوستان میں ہر حلقے کے پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹروں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا تھا۔

Published: undefined

15 جنوری کو سپریم کورٹ نے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش کی عرضی پر مرکز اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کیا تھا۔ جے رام  رمیش نے حال ہی میں 1961 کے انتخابی قواعد میں ترمیم کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس میں سی سی ٹی وی تک عوام کی رسائی کی اجازت نہ دینا بھی شامل ہے۔

Published: undefined

ایڈوکیٹ سنگھ نے کہا کہ پولنگ بوتھ پر ووٹروں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ من مانی ہے اور یہ کسی اعداد و شمار پر مبنی نہیں ہے۔سنگھ نے کہا کہ انتخابات عام طور پر 11 گھنٹے تک ہوتے ہیں اور ووٹ ڈالنے میں تقریباً 60 سے 90 سیکنڈ لگتے ہیں۔ اس لیے ایک ای وی ایم والے پولنگ بوتھ پر ایک دن میں 660 سے 490 لوگ اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined