قومی خبریں

پی ایم مودی اور اڈانی گروپ سے متعلق بیان دینے والے سری لنکائی افسر کا استعفیٰ!

سری لنکائی صدر گوٹبایا راج پکشے نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’میں اس بات سے واضح طور پر انکار کرتا ہوں کہ اس پروجیکٹ کو میں نے کسی خاص شخص یا کسی خاص ادارے کو دینے کے لیے متاثر کیا تھا۔‘‘

اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس 

گزشتہ دنوں سری لنکا میں ایک اعلیٰ افسر نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور اڈانی گروپ کے تعلق سے ایک بیان دے کر ہنگامہ برپا کر دیا۔ سری لنکا کی سرکاری بجلی کمپنی سیلون الیکٹرسٹی بورڈ (سی ای بی) کے سربراہ ایم ایم سی فرڈیننڈو نے ایک پارلیمانی پینل کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ پی ایم مودی نے مبینہ طور پر سری لنکا میں اڈانی گروپ کو وائنڈ پاور پروجیکٹ (ہوا سے بجلی کا منصوبہ) دینے کے لیے صدر گوٹبایا راج پکشے پر دباؤ ڈالا تھا۔ جب اس بیان سے تنازعہ بڑھا تو افسر نے اپنے بیان کو نہ صرف واپس لیا، بلکہ عہدہ سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سری لنکا کے وزیر توانائی کنچنا وجے سیکارا نے پیر کے روز کہا کہ سری لنکا کے بجلی محکمہ کے سربراہ کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اتوار کو فرڈیننڈو نے سی او پی ای سربراہ پروفیسر چریتا ہیراتھ کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ اپنا بیان واپس لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ بیان تناؤ والے ماحول میں دیا گیا تھا اور وہ اسے صدر راج پکشے یا ہندوستانی ہائی کمیشن کے دباؤ میں واپس نہیں لے رہے ہیں۔

Published: undefined

دراصل فرڈیننڈو نے جمعہ کو ’سی او پی ای‘ کی سماعت کے دوران کہا کہ صدر راج پکشے نے انھیں گزشتہ سال نومبر میں ایک میٹنگ کے بعد بلایا تھا اور کہا تھا کہ سری لنکا میں شروع ہو رہا وائنڈ پاور پروجیکٹ ہندوستان کے ارب پتی گوتم اڈانی کے ’اڈانی گروپ‘ کو دیا جائے۔ افسر نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ پی ایم مودی نے صدر راج پکشے سے ایسا کرنے کی گزارش کی تھی۔ حالانکہ صدر راج پکشے نے ہفتہ کے روز پارلیمانی پینل کے سامنے دیئے گئے فرڈیننڈو کے بیان کو سرے سے خارج کر دیا تھا۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’میں اس بات سے واضح طور پر انکار کرتا ہوں کہ اس پروجیکٹ کو میں نے کسی خاص شخص یا کسی خاص ادارے کو دینے کے لیے متاثر کیا تھا۔‘‘

Published: undefined

ہندوستان نے اس پورے معاملے پر فی الحال کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ حالانکہ اس درمیان سری لنکا کی اہم اپوزیشن پارٹی سماجی جن بلاویگے کے لیڈر ساجتھ پریم داس نے جھوٹ بولنے کے لیے فرڈیننڈو کو پارلیمانی حقوق انسانی کمیٹی کے سامنے لے جانے کی دھمکی دی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined