قومی خبریں

اناؤ عصمت دری معاملہ: ایمس میں خصوصی عدالت شروع، ملزم سینگر کی ہوئی پیشی

ایمس میں زیر علاج عصمت دری متاثرہ کے علاوہ ملزم رکن اسمبلی کلدیپ سینگر کو بھی ایمس کے جے پرکاش نارائن ٹروما سینٹر میں موجود سیمینار ہال میں قائم کی گئی خصوصی عدالت میں لایا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: اناؤ اجتماعی عصمت دری معاملہ کی سماعت کے لئے دہلی میں واقع آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں خصوصی عدالت شروع ہو گئی ہے۔ ایمس میں زیر علاج متاثرہ کے علاوہ ملزم رکن اسمبلی کلیدیپ سنینگر کو بھی ایمس کے جے پرکاش نارائن ٹروما سینٹر میں موجود سیمینار ہال میں قائم کی گئی خصوصی عدالت میں لایا گیا ہے۔ ویسٹ دہلی کے ضلع اور سیشن ججس دھرمیش شرما نے یہاں کارروائی شروع کی۔

Published: 11 Sep 2019, 3:10 PM IST

عدالت کے کام کاج شروع کرنے سے قبل ہی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی ) نے حفاظت کے چاک و چوبند انتظامات کئے ہیں۔ سی بی آئی کی ٹیم معاملہ سے متعلق تمام دستاویزات سمیت عدالت شروع ہونے سے پہلے ہی تقریباً 9 بجے احاطہ میں پہنچ چکی تھی۔ اس کے بعد عدالت کی جانب سے متاثرہ کے بیان درج کرنے کی کارروائی انجام دی گئی۔ اس خصوصی عدالت کو قائم کئے جانے کے تعلق سے سی بی آئی کو 7 ستمبر کو حکم دے دیا گیا تھا۔

Published: 11 Sep 2019, 3:10 PM IST

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے یکم اگست کو اناؤ عصمت دری کی متاثرہ سے متعلق تمام پانچ معاملات کو دہلی منتقل کر دیا تھا اور سماعت کے لئے ایک خصوصی جج کو مقرر کیا گیا تھا جو روزانہ معاملہ کی سماعت کر رہے ہیں۔ عدالت عظمی نے یہ بھی حکم صادر کیا تھا کہ 45 دنوں کے اندر معاملہ کی سماعت مکمل ہو جانی چاہئے۔

Published: 11 Sep 2019, 3:10 PM IST

بی جے پی سے معطل رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے معاونین کی طرف سے مل رہی دھمکی کے حوالہ سے متاثرہ کے اہل خانہ کی جانب سے تحریر کئے گئے ایک خط کا عدالت نے از خود نوٹس لیا ہے۔

Published: 11 Sep 2019, 3:10 PM IST

گزشتہ 28 جولائی کو عصمت دری کی متاثرہ کی کار کو ایک ٹرک نے ٹکر مار دی تھی۔ اس حادثہ میں متاثرہ کے دو رشتہ دار ہلاک ہو گئے جبکہ ان کے وکیل شدید طور پر زخمی ہوئے گئے۔ متاثرہ اور ان کے وکیل دونوں کا ایمس میں علاج و معالجہ جاری ہے۔

Published: 11 Sep 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 11 Sep 2019, 3:10 PM IST