قومی خبریں

راجستھان میں کورونا کی تباہی میں نمایاں کمی، جھالاواڑ اور جالور اضلاع وبا سے آزاد

راجستھان میں عالمی وبائی امراض کی تباہی اب نمایاں طور سے کم ہو رہی ہے اور جھالاواڑ اور جالور اضلاع اس وبا سے آزاد ہوگئے ہیں، دوسرے اضلاع میں بھی نئے معاملوں کی تعداد کم ہو گئی ہے

راجستھان میں کورونا لاک ڈاؤن کی فائل تصویر / Getty Images
راجستھان میں کورونا لاک ڈاؤن کی فائل تصویر / Getty Images Vishal Bhatnagar

جے پور: راجستھان میں عالمی وبائی امراض کی تباہی اب نمایاں طور سے کم ہو رہی ہے اور جھالاواڑ اور جالور اضلاع اس سے آزاد ہوگئے ہیں۔ تاہم، دوسرے اضلاع میں ابھی نئے معاملے آرہے ہیں۔ اگرچہ اب یہ نئے معاملے ایک سو سے نیچے پہنچ گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہونے والی اموات میں بھی بہت کمی آئی ہے۔

Published: undefined

محکمہ میڈیکل کے مطابق ریاست میں ہفتہ کی شام تک 90 نئے معاملے رپورٹ ہوئے، جب کہ اس سے 4 مریض کی موت ہوگئی۔ کورونا کے جھالاواڑ اور جالور میں ایک بھی فعال مریض نہیں ہے۔ جالور میں دس ہزار 60 کورونا کے معاملے سامنے آئے تھے۔ جس میں نو ہزار 988 ٹھیک ہوگئے جبکہ 72 مریضوں کی موت ہوگئی۔

Published: undefined

ہفتہ کو جالور میں ایک کورونا مریض رہ گیا تھا جس کے صحتیاب ہونے کے بعد یہ ضلع کورونا سے آزاد ہوگیا ہے۔ اسی طرح جھالاواڑ میں 13 ہزار 593 کورونا مریض پائے گئے تھے جس میں 13 ہزار 406 مریض صحت مند ہوگئے، جبکہ 187 مریض فوت ہوگئے۔ ہفتہ کو باقی 9 مریضوں کے صحتیاب ہونے کے باعث جھالاواڑ بھی کورونا فری ہوگیا۔ اب تک ریاست میں کورونا مریضوں کی صحتیاب ہونے کی شرح 98.93 فیصد تک جا پہنچی ہے، جبکہ اموات کی شرح بھی کم ہوکر 0.94 فیصد ہوگئی ہے۔

Published: undefined

ریاست میں کورونا کی پہلی اور دوسری لہر میں ایک کروڑ 19 لاکھ 98 ہزار 249 افراد کے نمونے لئے گئے تھے۔ جن میں سے نو لاکھ 52 ہزار 663 مریض کورونا سے متاثر پائے گئے تھے۔ ان میں سے اب تک نو لاکھ 42 ہزار 469 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ ریاست میں اب صرف 1260 متحرک مریض باقی ہیں۔ ان میں سے زیادہ سے زیادہ 356 ضلع الور میں ہیں جبکہ جے پور میں 224 اور جودھ پور میں 111 سرگرم معاملے ہیں۔ اس کے علاوہ 23 اضلاع میں پانچ سے کم اور سو سے کم ہوچکے ہیں اور دھولپور میں چار، باراں میں تین، ڈنگر پور میں دو اور بانس واڑہ اور بندی میں ایک۔ایک مریض ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined