قومی خبریں

شرمناک! مدھیہ پردیش کے سرکاری اسپتال میں 11 دن تک اسٹریچر پر پڑی رہی لاش

لاش کے سڑ کر کنکال بننے کی بات لوگوں میں تب پھیلی جب اسپتال احاطہ میں بدبو سے لوگ پریشان ہونے لگے۔ جب کسی نے اسٹریچر پر پڑی چادر ہٹائی تو لاش کے ساتھ اسپتال انتظامیہ کی بھی خوفناک تصویر سامنے آئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مدھیہ پردیش کے مشہور 'ایم وائی اسپتال' میں تقریباً 11 دن قبل لائی گئی لاوارث لاش اسٹریچر پر رکھے رکھے سڑ کر کنکال میں تبدیل ہو گئی۔ اب جب معاملہ روشنی میں آیا ہے تو اسپتال انتظامیہ میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ انتظامیہ اب اس تعلق سے جانچ کرنے اور قصوروار کے خلاف کارروائی کی بات کہہ رہی ہے۔ لیکن لوگ ایک بڑے اسپتال میں اس طرح کے شرمناک واقعہ سے حیران ہیں۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ لاش کے سڑ کر کنکال بننے کی بات لوگوں میں تب پھیلی جب منگل کے روز اسپتال احاطہ میں بہت زیادہ بدبو سے لوگ پریشان ہونے لگے۔ جب کسی نے اسٹریچر پر پڑی چادر ہٹائی تو لاش کے ساتھ اسپتال انتظامیہ کی بھی خوفناک تصویر سامنے آئی۔ جیسے ہی انتظامیہ کو سڑی ہوئی لاش کے بارے میں پتہ چلا، فوراً اس کو وہاں سے ہٹوایا گیا۔ لیکن یہ بات وہاں موجود لوگوں سے میڈیا میں بھی پہنچ گئی۔

Published: undefined

اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پی ایس ٹھاکر نے اس تعلق سے بتایا کہ نامعلوم لاش ہم ایک ہفتہ تک رکھتے ہیں۔ لاش کی آخری رسومات کو لے کر میونسپل کارپوریشن کو فون کیا گیا تھا یا نہیں، اس سلسلے میں جانکاری حاصل کی جا رہی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ انچارج کو نوٹس دیا گیا ہے اور کسی کی بھی لاپروائی سامنے آتی ہے تو اس کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ایم وائی اسپتال ریاست کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ہے۔ اندور کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ضلع ہے اور اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ روزانہ ان کے مردہ گھر میں 22-21 لاشیں آ رہی ہیں جب کہ وہاں صرف 16 فریزر موجود ہیں۔ ڈاکٹر ٹھاکر نے بتایا کہ ان کے پاس وسائل کافی محدود ہیں اور کئی بار انتظامیہ کے سامنے مزید فریزر منگوانے کے لیے خط لکھے گئے ہیں لیکن فی الحال اس کا کوئی انتظام نہیں ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined