قومی خبریں

شاہین باغ کی دادی ’ٹائم میگزین‘ کے بعد ’بی بی سی‘ کی 100 بااثر خواتین کی فہرست میں بھی شامل

ٹائم میگزین کی 2020 کی 100 سب سے بااثر شخصیات کی فہرست میں جگہ بنانے کے بعد اب شاہین باغ کی بلقیس دادی نے ایک اور کامیابی حاصل کرتے ہوئے ’بی بی سی- 100 ویمن آف دی ایئر‘ میں بھی مقام حاصل کیا ہے

شاہین باغ کی بلقیس دادی / Getty Images
شاہین باغ کی بلقیس دادی / Getty Images 

ٹائم میگزین کی 2020 میں 100 سب سے بااثر شخصیات کی فہرست میں جگہ بنانے کے بعد اب شاہین باغ کی بلقیس دادی نے ایک اور کامیابی حاصل کرتے ہوئے ’بی بی سی- 100 ویمن آف دی ایئر‘ میں بھی مقام حاصل کیا ہے۔ بلقیس بانو 82 سال کی ہیں اور اس وقت شہ سرخیوں میں چھا گئی تھیں جب انہوں نے شاہین باغ میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کرنی شروع کی تھی۔ مرکز کی نریندر مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف شاہین باغ میں کئی مہینوں تک مظاہرہ کیا گیا تھا۔

Published: undefined

بلقیس بانوں کو لوگوں نے پیار میں بلقیس دادی کہنا شروع کر دیا تھا اور وہ راجدھانی دہلی میں سی اے اے مخالف مظاہرہ کر رہے لوگوں کے لئے مزاحمت، مضبوطی اور امید کی علامت بن گئی تھیں۔ بی بی سی نے کہا کہ گجرات فائلز کی مصنفہ رانا ایوب نے بلقیس بانو کو ’حاشیہ پر کھڑے لوگوں کی آواز‘ قرار دیا تھا۔

Published: undefined

فروری 2020 میں بلقیس دادی نے کہا تھا، ’’ہم یہ شروعات سے کہہ رہے ہیں مودی جی آپ کے پاس ابھی بھی وقت ہے، اس قانون کو واپس لینے کا۔ ہم اپنے گھر چلے جائیں گے۔ ہم یہاں مزے کے لئے نہیں بیٹھے ہیں۔ ہم یہاں اپنا گھر اور اپنے بچوں کو چھوڑ کر بیٹھے ہیں۔ مودی جی پیچھے نہیں ہٹے ہیں اور نہ ہی ہم پیچھے ہٹیں گے، ہم یہیں رہیں گے۔‘‘

Published: undefined

بی بی سی نے بلقیس دادی کے اسی بیان کا تذکرہ کیا ہے، جس میں انہوں نے حاشیہ پر کھڑے طبقات کی خواتین کو سیاست کے خلاف بولنے کے لئے حوصلہ افزائی کی تھی کہ خواتین کو گھر سے باہر نکل کر آواز اٹھانی چاہیے، خاص کر ناانصافی کے خلاف۔ اگر وہ ابھی بھی اپنے گھروں سے نہیں نکلیں گی، تو اپنی طاقت کا مظاہرہ کیسے کریں گی! شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف 101 دن تک مظاہرہ کیا گیا تھا اور اسے دیکھ کر ملک بھر کے متعدد شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined