سردی میں خود کو گرم رکھنے کی کوشش (فائل)/ یو این آئی
پہاڑوں میں ہوئی برفباری کی وجہ سے میدانی علاقوں میں سرد لہر کا سلسلہ جاری ہے۔ درجہ حرارت میں تیزی سے ہو رہی گراوٹ نے ہریانہ، پنجاب، دہلی اور این سی آر میں لوگوں کو ٹھٹھرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ہریانہ کے ہسار کا درجہ حرارت 0.6 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا ہے جو اس موسم میں اب تک کے اپنے سب سے نچلے سطح تک پہنچ چکا ہے۔ کئی مقامات پر پالا جمنے کے آثار ہیں۔ وہیں صبح میں پانی پت، کرنال، کروکشیتر و کیتھل کے دیہی علاقوں میں دھند کی چادر دیکھنے کو ملی۔ حد نگاہ 25 سے 30 میٹر درج کی گئی۔ حالانکہ شہر میں دھند سے تھوڑی راحت دیکھنے کو ملی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کا ماننا ہے کہ ابھی دھند کی بجائے سرد لہر کا اثر زیادہ دیکھنے کو ملے گا۔ فی الحال ایک کمزور 'ویسٹرن ڈسٹربینس' ہمالیائی علاقوں کی طرف بڑھ رہا ہے، حالانکہ اس سے کسی اہم موسمی سرگرمی کی امید نہیں ہے لیکن یہ شمال کے میدانی علاقوں میں چل رہی ٹھنڈی ہواؤں کو سست کر سکتا ہے، جس سے کم سے کم درجہ حرارت میں تھوڑا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
موسم سائنس دانوں نے منگل کو ہریانہ کے 14 ضلعوں میں سرد لہر اور کہرے کا یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ سرد لہر کی وجہ سے رات کے درجہ حرارت میں ابھی گراوٹ ہو سکتی ہے۔ موسم میں مسلسل ہو رہی تبدیلی کے سبب گزشتہ ایک ہفتہ میں رات کا درجہ حرارت تیزی سے نیچے گرا ہے۔
Published: undefined
وہیں پنجاب میں صبح کے وقت سورج نکلنے کے ساتھ ہی موسم پوری طرح سے صاف ہونے لگا ہے، مگر ٹھنڈی ہوائیں مسلسل جاری ہیں۔ جالندھر کا کم سے کم درجہ حرارت 3.7 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 20.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ریاست کے کچھ کچھ علاقوں میں 20 دسمبر تک سرد لہر جاری رہنے کا امکان ہے۔ پیر کو ضلع فرید کوٹ سب سے ٹھنڈا مقام رہا، یہاں کم سے کم درجہ حرارت ایک ڈگری سے بھی کم 0.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع فاجلکا کا کم سے کم درجہ حرارت 1.8 ڈگری سیلسیس رہا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined