این آئی اے، تصویر سوشل میڈیا
خالصتانی دہشت گرد پنجاب میں پولیس اسٹیشنوں کو ڈیڈ ڈراپ ماڈل کے تحت نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس بات کا انکشاف این آئی اے کی ایک خفیہ رپورٹ میں ہوا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ ماڈل میں میں دہشت گرد تنظیم کسی بھی بلڈنگ یا شخص کو نشانہ بنانے کے لیے میموری چپ، پین ڈرائیو یا ڈیجیٹل چپ کے ذریعہ اپنا پیغام، جس میں ہدف، دھماکہ خیز مادہ کی جگہ بتائی جاتی ہے، اس کی جانکاری اپنے اوور گراؤنڈ ورکر سے شیئر کرتے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں گزشتہ کچھ دنوں سے تھانوں پر حملے بڑھ گئے ہیں۔ تھانوں پر حملے میں ببر خالصہ انٹرنیشنل کے دہشت گرد ہیپی پنسیا اور جیون فوجی کا ہاتھ ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ این آئی اے نے کچھ دن قبل پنجاب پولیس کو دی اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں تھانوں پر حملے کو لے کر تنبیہ دی تھی۔ گزشتہ ایک ماہ میں پنجاب میں الگ الگ پولیس اسٹیشنوں اور چوکیوں پر حملے ہوئے ہیں، جن میں اسی ڈیڈ ڈراپ ماڈل کا استعمال کیا گیا ہے۔ ان حملوں میں امرتسر کے اسلام آباد تھانہ، مجیٹھا تھانہ، گربخش نگر پولیس چوکی اور اجنالا تھانہ شامل ہیں۔ ان حملوں کے پیچھے خالصتانی عناصر کے ہاتھ ہونے کی بات کہی جا رہی ہے۔
Published: undefined
این آئی اے کی خفیہ رپورٹ بتاتی ہے کہ ڈیڈ ڈراپ ماڈل کے ذریعہ دہشت گردوں کی سازش کو پکڑنا جانچ ایجنسیوں کے سامنے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ اس ماڈل کے ذریعہ دہشت گرد تنظیم بیشتر نئے علاقوں کا استعمال کرتے ہیں، جنھیں بیرون ممالک بلانے اور پیسے کا لالچ دیا جاتا ہے۔ توجہ طلب بات یہ ہے کہ 17 دسمبر کی صبح بھی امرتسر کے اسلام آباد تھانے میں دھماکہ کی خبر سامنے آئی ہے۔ جانکاری کے مطابق دھماکہ علی الصبح تقریباً 3 بجے ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس دھماکہ میں کسی کو چوٹ نہیں پہنچی ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری گینگسٹر فوجی نے لی ہے۔ پولیس تحقیقات میں مصروف ہو گئی ہے اور پرانے واقعات کا نوٹس لے کر جانچ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined