قومی خبریں

نوراتری میں گوشت کی دکانیں بند کریں، جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے، میئر کی ہدایت

جنوبی دہلی کے میئر مکیش سوریان نے حکم جاری کیا ہے کہ جنوبی ایم سی ڈی میں نوراتری کے دوران کوئی گوشت کی دکان نہیں کھلے گی۔

تصویربشکریہ سوشل میڈیا
تصویربشکریہ سوشل میڈیا 

اس وقت ملک بھر میں ہر سال کی طرح نوراتری کا مقدس تہوار جاری ہے۔ ایسے میں جنوبی دہلی کے میئر مکیش سورین نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جو دہلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جاری ہوا ہے۔ انہوں نے میونسپل کمشنر کو ایک خط لکھا ہے اور عہدیداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ 2 اپریل سے 11 اپریل تک گوشت کی دکانیں بند رکھیں۔

Published: undefined

نیوز 18 پورٹل پر شائع خبر کے مطابق میئر سورین نے کہا کہ نوراتری میں دہلی کے 90 فیصد گھرانے پیاز اور لہسن تک نہیں کھاتے ہیں، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس عرصے کے دوران جنوبی ایم سی ڈی میں گوشت کی کوئی دکان نہیں کھلے گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آگے سے نئے لائسنس کی پالیسی میں یہ بھی لکھا جائے گا کہ نوراتری کے دوران گوشت کی دکان بند کرنی ہوگی۔

Published: undefined

انہوں نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایک خط لکھ کر شراب کی دکانوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اروند کیجریوال کو بھیجے گئے خط میں میئر مکیش سوریان نے لکھا ہے کہ نوراتری کے دوران لوگ صرف خالص سبزی خور کھانا کھاتے ہیں، 9 دن کا روزہ رکھتے ہیں اور نان ویجیٹیرین کھانےاور شراب سے پرہیز کرتے ہیں۔

Published: undefined

یہ پہلا موقع ہے کہ شہری ادارے کی طرف سے 2-11 اپریل تک م چلنے والی نوراتری کے دوران گوشت کی دکانیں بند رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ایس ڈی ایم سی کمشنر گیانیش بھارتی کو لکھے ایک خط میں، سورین نے کہا ہے کہ ’’بھکتوں کے مذہبی عقائد اور جذبات متاثر ہوتے ہیں‘‘ جب وہ نوراتری کے دوران ماں درگا کی پوجا کرنے کے لیے جاتے ہوئے گوشت کی دکانوں کے سامنے سے گزرتے ہیں۔

Published: undefined

سورین نے خط میں کہا’’عام لوگوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے، متعلقہ حکام 2 اپریل سے 11 اپریل 2022 تک جاری رہنے والے نوراتری تہوار کے نو دنوں کے دوران گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کے لیے کارروائی کریں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined