
فائل تصویر آئی اے این ایس
سعودی عرب نے گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ تعداد میں ہندوستانی شہریوں کو ملک بدر کیا ہے جبکہ امریکہ سے ملک بدری کے اعداد و شمار نمایاں طور پر کم ہیں۔ یہ معلومات وزارت خارجہ نے راجیہ سبھا میں پیش کردہ سرکاری اعداد و شمار کے ذریعہ فراہم کی ہے۔ اعداد و شمار سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ خلیجی ممالک میں ملک بدری کے معاملات غیر قانونی سرحد پار کرنے کے بجائے ویزا کی خلاف ورزیوں اور لیبر قوانین کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہیں۔
Published: undefined
18 دسمبر، 2025 کو ایک تحریری سوال کے جواب میں، وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ اگرچہ بہت سے ممالک حراستی ڈیٹا کو باقاعدگی سے شیئر نہیں کرتے ہیں، لیکن ایمرجنسی سرٹیفکیٹ کے ذریعہ ملک بدری کی تعداد ہندوستانی شہریوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کا قابل اعتماد اشارہ فراہم کرتی ہے۔
Published: undefined
حکومت کی طرف سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، سعودی عرب نے 2021 سے 2025 کے درمیان دنیا میں سب سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کو ملک بدر کیا ہے۔ ریاض میں ہندوستانی مشن کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں 8,887، 2022 میں 10,277، 2023 میں 11,486، 2024 میں 9206 اور 2025 میں(اب تک) 7019افراد کو ملک بدر کیا گیاہے۔ حکام کے مطابق یہ اونچے آنکڑے سعودی عرب میں وقتاً فوقتاً اقامہ قوانین، لیبر ریفارمز، ویزا اوور اسٹے اور سعودائزیشن کی پالیسیوں کے تحت چلائی جانے والی سخت مہمات کا نتیجہ ہیں۔
Published: undefined
اس کے برعکس، امریکہ کی امیگریشن پالیسی پر شدید بحث کے باوجود، امریکہ سے ہندوستانی شہریوں کی ملک بدری کی تعداد کافی کم رہی ہے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے امریکی ہندوستانی مشنوں سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق، واشنگٹن ڈی سی سے ملک بدری کی تعداد 2021 میں 805، 2022 میں 862، 2023 میں 617، 2024 میں 1,368، اور 2025 میں 3,414 تھی۔ امریکہ کے دیگر مشنوں سےیعنی سین فرانسسکو، نیو یارک ، اٹلانٹا، ہیوسٹن، اور شکاگوسے ملک بدر کرنے والے ہندوستانیوں کی تعداد دوہرے ہندسوں یا چند سو تک محدود تھی، جو خلیجی ممالک سے بہت کم تھے۔حکام نے واضح کیا کہ امریکہ سے ملک بدری کا تعلق بھی بنیادی طور پر ویزہ سے زائد عرصے سے رہنے کے خلاف ہوتے ہیں۔
Published: undefined
وزارت خارجہ کے مطابق، ہندوستانی شہریوں کی ملک بدری کی اہم وجوہات میں ویزا سے زائد عرصہ تک رہنے، درست ورک پرمٹ کے بغیر کام کرنا، آجر سے فرار (مفرور)، مقامی لیبر قوانین کی خلاف ورزیاں، اور وقتاً فوقتاً کئے جانے والے بڑے پیمانے پر نفاذ کی کارروائیاں ہیں۔
Published: undefined
حکومت نے کہا کہ وہ بیرون ملک مقیم ہندوستانی شہریوں کی حفاظت، وقار اور بہبود کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے۔ ہندوستانی مشنز میزبان ممالک کی حکومتوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ملک بدری کے عمل اور شہریوں کی محفوظ اور بروقت واپسی میں قانون کے مطابق عمل کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined