
فائل تصویر آئی اے این ایس
بہار میں این ڈی اے کی نئی حکومت بننے کے بعد طاقت کا توازن واضح ہوتا جا رہا ہے۔ اگرچہ نتیش کمار نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال لیا ہے، لیکن ان کی قیادت میں تشکیل دی گئی کابینہ میں طاقت کی مساوات پوری طرح بدلی ہوئی نظر آتی ہے۔ جمعہ کو محکمہ جاتی تقسیم کے بعد، بی جے پی نے وزراء کی تعداد سے لے کر وزارتوں کی الاٹمنٹ تک ہر پہلو سے جے ڈی یو پر برتری قائم کر لی ہے۔
Published: undefined
نئی کابینہ میں اہم ہوم پورٹ فولیو نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کو سونپا گیا ہے۔ تقریباً بیس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب نتیش کمار نے وزارت داخلہ کی ذمہ داری چھوڑ دی ہے۔ اس سے ایک طاقتور پیغام جاتا ہے کہ بی جے پی اب واضح طور پر این ڈی اے حکومت میں ڈرائیونگ سیٹ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ نتیش کمار وزیر اعلیٰ ہو سکتے ہیں، لیکن بی جے پی اقتدار کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے نظر آتی ہے۔
Published: undefined
بہار کی کابینہ میں محکموں کی تقسیم اس بات کا تعین کرتی ہے کہ حقیقی حکمرانی پر کس کی گرفت مضبوط ہے۔ محکمہ داخلہ کو ہمیشہ وزیر اعلیٰ کا ڈومین سمجھا جاتا رہا ہے، کیونکہ اس میں پولیس، انتظامیہ، داخلی سلامتی، اور امن و امان جیسے حساس پہلو شامل ہیں۔ سمراٹ چودھری کو اس کی منتقلی واضح طور پر نتیش کمار حکومت کے مرکز میں بی جے پی کے اقتدار کے راستے کی نشاندہی کرتی ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ، بی جے پی کے وزراء کو بااثر اور اعلیٰ بجٹ کے قلمدان دیئے گئے ہیں جیسے کہ زراعت، تعاون، جنگلات اور ماحولیات، سیاحت، محنت کے وسائل، حیوانات، شہری ترقی، اور سڑک کی تعمیر۔ یہ وزارتیں نہ صرف وسیع انتظامی اثر و رسوخ فراہم کرتی ہیں بلکہ دیہاتوں، کسانوں، نوجوانوں اور شہری ووٹروں کو بھی براہ راست متاثر کرتی ہیں۔
Published: undefined
اب سمراٹ چودھری کے پاس جرائم پر قابو پانے اور سیمانچل خطے میں سیکورٹی اور دراندازی جیسے حساس مسائل پر فیصلہ سازی کی پوری ذمہ داری ہوگی۔ اس کا تمام ضلعی انتظامیہ اور اعلیٰ حکام پر براہ راست کنٹرول ہوگا۔ نتیش حکومت کے ہر بڑے، ہائی پروفائل فیصلے میں بھی ان کا کردار ہوگا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی مستقبل میں انتظامی سطح پر اپنا اثر و رسوخ نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ جے ڈی یو نے وزارت خزانہ کو اپنے پاس رکھا ہے۔
Published: undefined
یہ پہلا موقع ہے جب نتیش کمار کے پاس سب سے کم قلمدان ہیں۔ انہوں نے صرف جنرل ایڈمنسٹریشن، کیبنٹ سیکرٹریٹ، ویجیلنس اور الیکشن کے محکمے اپنے پاس رکھے ہیں۔ یہ تمام محکمے وہ ہیں جنہیں وزیر اعلیٰ کے دفتر کی رسمی ذمہ داریاں سمجھی جاتی ہیں۔ وہ ان محکموں کو بھی سنبھالیں گے جو کسی وزیر کو مختص نہیں کیے گئے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نتیش کمار کا کردار زیادہ اتفاق رائے پر مبنی اور نظم و نسق پر مبنی ہو گیا ہے، جب کہ بی جے پی روزمرہ کی انتظامیہ اور حکمرانی کی ڈرائیونگ سیٹ رکھتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined