ویڈیو گریب
سنبھل میں 46 سال بعد کھلا ایک قدیم مندر سرخیوں میں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مندر پر کسی نے قبضہ کر رکھا تھا، جسے اب قبضہ سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ اسے قدیم کارتیکے مندر کہا جا رہا ہے جس میں پوجا بھی شروع ہو گئی ہے۔ اس گہما گہمی کے درمیان اے ایس آئی کی ٹیم نے آج کارتیکے مندر کا سروے کیا جس کی خبر نہ ہی میڈیا کو دی گئی اور نہ ہی مقامی لوگوں کو اس کے بارے میں علم تھا۔ جب اے ایس آئی کی ٹیم سروے کرنے پہنچی تو کچھ لوگوں کی بھیڑ ضرور جمع ہو گئی، لیکن سروے کا کام انتہائی خاموشی کے ساتھ مکمل کر لیا گیا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق اے ایس آئی کی ٹیم نے کارتیکے مندر کی کاربن ڈیٹنگ کی ہے۔ کاربن ڈیٹنگ کے لیے 4 رکنی ٹیم کو تعینات کیا گیا تھا۔ اس ٹیم نے کارتیکے مندر کے علاوہ انتہائی خاموشی کے ساتھ 5 سیاحتی مقامات اور 19 قدیم کنوؤں کا بھی جائزہ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ٹیم نے قدیم کنوؤں کی صورت حال اور تاریخی اہمیت کا باریکی سے مطالعہ کیا ہے۔
Published: undefined
کہا جا رہا ہے کہ اے ایس آئی کی ٹیم نے انتظامیہ سے گزارش کی تھی کہ سروے کو میڈیا کوریج سے دور رکھا جائے۔ مقصد یہ تھا کہ کسی طرح کا ہنگامہ نہ ہو اور کشیدگی والے حالات پیدا نہ ہو جائیں۔ اب جبکہ یہ سروے کا کام مکمل ہو گیا ہے تو اس جانچ سے لوگوں کو نئے پہلوؤں پر روشنی پڑنے کی امید ہے۔
Published: undefined
اے ایس آئی کے سروے پر سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ راجندر پنسیا نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ مندر کا سروے محفوظ طریقے سے اور پرامن انداز میں پورا کر لیا گیا ہے۔ اے ایس آئی کی ٹیم نے قدیم کارتیکے مندر کی کاربن ڈیٹنگ کا کام خاموشی کے ساتھ پورا کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کسی طرح کا تشدد یا کشیدگی والے حالات پیدا نہ ہوں، اس لیے اس عمل کو میڈیا کوریج سے دور رکھا گیا۔ ضلع مجسٹریٹ نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ اے ایس آئی کی 4 رکنی ٹیم نے گزارش کی تھی کہ کاربن ڈیٹنگ کا عمل پوری طرح سے رازداری میں رکھا جائے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اے ایس آئی کی ٹیم نے جن سیاحتی مقامات کا جائزہ لیا ہے ان میں بھدرکاشرم، سورگ دیپ، چکرپانی، قدیم تیرتھ شمشان مندر شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined