قومی خبریں

لوک سبھا: اناؤ واقعہ پر اپوزیشن کا زبردست ہنگامہ، حکومت ’بل‘ پیش کرنے میں لگی رہی!

ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اناؤ کے واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: اترپردیش کے اناؤ میں عصمت دری متاثرہ لڑکی کے ساتھ ہو رہے ظلم پر اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان منگل کو لوک سبھا میں’ کنزیومر پروٹیکشن بل -2019‘ پر بحث کی شروعات ہوئی۔

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST

ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اناؤ کے واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان فوڈ اینڈ کنزیومر امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے بل پر بحث کا آغاز کرکے ایوان سے اسے منظور کرانے کی اپیل کی۔

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST

اناؤ معاملہ کو لے کر حزب اختلاف کے ارکان پارلیمان نے ایوان میں ’پردھان منتری جواب دو‘ اور ’بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ‘ کے نعرے لگائے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا، ’’اناؤ کا واقعہ مہذب معاشرہ کے اوپر بدنما داغ ہے۔ ریپ معاملہ کی سی بی آئی جانچ ہو رہی ہے پھر بھی بی جے پی متاثرین کو تحفظ نہیں دے پا رہی۔ عصمت دری کی متاثرہ کے خاندان کے کئی ارکان کی پہلے ہی موت ہو چکی ہے۔‘‘

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST

ادھیر رنجن نے مزید کہا، ’’وزیر داخلہ کو اس پر ایوان میں جاب دینا چاہیے۔ ہم کس سماج میں جی رہے ہیں جہاں متاثرہ کے ساتھ اس طرح کا دردناک واقعہ پیش آیا ہے! حکومت کو اس پر جواب دینا چاہیے۔‘‘

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST

دریں اثنا اپوزیشن کے ہنگامہ تیز ہونے کی وجہ سے پاسوان نے بحث کو آگے بڑھانے کے لئے صارفین معاملوں کے وزیر مملکت دانوے راؤسیهوو دادا راؤ سے اپیل کی۔ داداراؤ نے کہا کہ ’کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 1986‘ میں پہلی بار بنا تھا، جو بدلتے ہوئے حالات اور لبرلائزیشن کے بعد موثر نہیں رہ گیا تھا۔ اس کے لئے ایکٹ میں کئی ترمیم تو ہوئے لیکن ان کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی کہ اس قانون کی جگہ نیا مسودہ تیار کرکے پارلیمنٹ میں بل پیش کرنا پڑا ہے۔ اس بل کو گزشتہ لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا لیکن راجیہ سبھا میں منظور نہیں ہو سکا تھا لیکن اسی درمیان 16 ویں لوک سبھا کی مدت ختم ہو گئی۔

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST

دادا راؤ نے کہا کہ بل میں نقلی اور ناقص مصنوعات بنانے اور بیچنے والوں کے ساتھ غلط پروپیگنڈے میں حصہ لینے والوں پر بھی پابندی لگانے کی تجویز ہے۔ اس کے لئے مرکزی کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے تحت اگر کوئی مشہور شخصیت گمراہ کن اشتہار میں حصہ لیتا ہے تو اس پر پابندی عائد کرنے اور سخت قدم اٹھانے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST

کنزیومر پروٹیکشن بل میں بہت سےنئے التزام کیے جا رہے ہیں، جو صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری ہیں۔ بل میں صارفین کے مفادات کے تحفظ کا قانون ہے۔ اس میں پہلا، مصنوعات اور سروس سے صارفین کی زندگی اور جائیداد کے لئے پیدا ہونے والے خطرات سے محفوظ کرنا ہے. جبکہ دوسرا مصنوعات اور سروس کے معیار، مقدار، اثرات، درستگی، معیار اور قیمت کے بارے میں معلومات دینا ہے۔

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM IST