قومی خبریں

دہلی تشدد پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی کل تک کے لئے ملتوی

لوک سبھا میں ایوان کی کارروائی کا جب 2 بجے آغاز ہوا تو اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ وہ دہلی تشدد معاملہ پر ہولی کے بعد بحث کرانے کو تیار ہیں، لیکن حزب اختلاف دہلی تشدد پر بحث کرانے کے مطالبہ پر بضد رہا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: دہلی میں گزشتہ دنوں ہونے والے تشدد پر بحث کرانے کی مانگ کو لے اپوزیشن اراکین نے منگل کو لوک سبھا میں زوردار ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو دو مرتبہ ملتوی کر دیا گیا۔ دوپہر دو بجے کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو حزب اختلاف کے ارکان کی جانب سے دہلی تشدد کو لے کر ہنگامہ کیا گیا، جس کے سبب کارروائی کو کل تک کے لئے ملتوی کر دینا پڑا۔ ادھر راجیہ سبھا میں بھی دہلی تشدد پر زبردست ہنگامہ ہوتا رہا اور یہاں بھی کارروائی کل 11 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

Published: undefined

لوک سبھا میں ایوان کی کارروائی کا جب دو بجے آغاز ہوا تو اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ وہ دہلی تشدد کے معاملہ پر ہولی کے بعد بحث کرانے کو تیار ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو مدعو کیا لیکن حزب اختلاف دہلی تشدد پر ہی بحث کرانے کے مطالبہ پر بضد رہا۔ اس کے بعد اپوزیشن کی نعرے بازی کے درمیان اسپیکر نے کارروائی کو کل 11 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔

Published: undefined

قبل ازیں، ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، دراوڑ منتر كشگم سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی تشدد پر بحث کرانے کے مطالبہ پر ہنگامہ کرنے لگے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ کل جماعتی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ کوئی بھی رکن کسی کی نشست پر نہیں جائے گا۔ اس کی جو بھی خلاف ورزی کرے گا اسے موجودہ پورے سیشن کے لئے معطل کر دیا جائے گا۔ یہ اصول برسر اقتدار اور اپوزیشن دونوں پارٹیوں پر لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان سب کی رضامندی اور تعاون سے چلتا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہم لوگ عام لوگوں کے نمائندے ہیں اس لئے ان سے منسلک مسائل کو ایوان میں اٹھانا ان کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جس طرح کا تشدد ہوا ہے اور مرنے والوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے، ہم لوگ اس پر خاموش کیسے رہ سکتے ہیں۔

Published: undefined

ترنمول كانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سنگین ایشوز پر بھی حکومت کی جانب سے جب کوئی جواب نہیں ملتا ہے تبھی ہنگامہ جیسے صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ حکومت کو اپوزیشن کی باتوں کو سننا چاہیے اور اس کا مناسب جواب دینا چاہیے۔

Published: undefined

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ایوان میں امن بنانے کی ضرورت ہے تبھی کسی موضوع پر بحث کی جا سکتی ہے۔ کل جماعتی میٹنگ میں ایوان کو لے کر جو فیصلہ کیا گیا اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دہلی سے متعلقہ موضوع وقفہ صفر میں اٹھانے چاہیے۔ اس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔

Published: undefined

اوم برلا نے ارکان کو پرسکون کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں پلےكارڈ لے کر نہیں آنا ہے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ آپ لوگ فیصلہ کر لیں کہ ایوان اب پلے كارڈ سے چلے گا۔ اس کے بعد ہنگامہ بڑھ گیا۔ اس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کر دی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined