
فائل تصویر آئی اے این ایس
راؤز ایونیو کورٹ کے خصوصی جج وشال گوگنے نے منگل کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کی دفعہ 44 اور 45 کے تحت دائر 'نیشنل ہیرالڈ کیس' میں ای ڈی کی شکایت کا نوٹس لینے سے انکار کردیا۔
Published: undefined
ای ڈی نے بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کی نجی شکایت کی بنیاد پر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور دیگر کے خلاف تحقیقات شروع کی تھی۔ مودی حکومت نے نجی شکایات پر تحقیقات کی اجازت دینے کے لیے 2019 میں پی ایم ایل اے ایکٹ میں ترمیم کی تھی لیکن عدالت نے نشاندہی کی کہ یہ مقدمہ پہلے درج کیا گیا تھا حالانکہ کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی کسی اتھارٹی کی طرف سے کوئی شکایت درج کی گئی تھی۔ اس خامی کو دور کرنے کے لیے ای ڈی نے 2025 کے اوائل میں ایک نئی ایف آئی آر درج کی تھی جس میں مبینہ طور پر دھوکہ دہی اور پہلے کیس کو مضبوط کرنے کے لیے دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا تھا جسے کمزور سمجھا جاتا تھا۔
Published: undefined
نیشنل ہیرالڈ کیس کو ای ڈی کی تاریخ میں پہلا کیس کہا جاتا ہے جہاں ایجنسی نے بغیر کسی ایف آئی آر کے لیکن صرف ایک نجی شکایت پر منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی۔ ای ڈی نے درحقیقت اپنے ہی 'تکنیکی سرکلر نمبر 01/2015' مورخہ 14.1.2015 کو مسترد کر دیا کہ جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ "ای سی آئی آر‘ کے اندراج کے لیے، CrPC کی دفعہ 154 کے تحت ایف آئی آر کی ضرورت اور CrPC کی دفعہ 157 کے تحت اسے مجسٹریٹ کو بھیجنا ضروری ہے"۔ ای ڈی کے اس وقت کے ڈائریکٹر نے مبینہ طور پر غلط کام کا کوئی ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے استغاثہ کو منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا لیکن حکومت نے ان کا تبادلہ کر دیا اور اگلے ڈائریکٹر نے استغاثہ کی منظوری دے دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ای ڈی اس حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ عدالت کے حکم کی تفصیلی کاپی کا انتظار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined