قومی خبریں

بہار میں ندیوں کی طغیانی سے سیلاب جیسے حالات، احتیاطی ہدایات جاری

بہار کے کئی حصوں میں ہو رہی لگاتار بارش کے سبب ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، آبی سطح میں اس اضافہ کے بعد کئی علاقوں میں سیلاب کی حالت بن گئی ہے۔

بہار کی ندیوں میں طغیانی
بہار کی ندیوں میں طغیانی تصویر آئی اے این ایس

بہار میں مانسون کی بارش کے درمیان جہاں کئی علاقوں میں سیلاب کی حالت پیدا ہو گئی ہے، وہیں حکومت پشتوں کی نگرانی کے لیے ڈرون کی مدد لینے کی بات کہہ رہی ہے۔ اِدھر اہم ندیوں کے آبی سطح میں اضافہ کے بعد کئی پشتوں پر دباؤ بنا ہوا ہے۔ آبی وسائل محکمہ کےایک افسر نے بتایا کہ اس سال سیلاب کو لے کر محکمہ تکنیک کا استعمال کر رہی ہے۔ سیلاب پر حفاظتی سرگرمیاں، نئی تکنیک، سیلاب مینجمنٹ اصلاح مرکز کے تفصیلی ڈاٹا کے استعمال، قبل از وقت تنبیہ نظام کو مزید مضبوط بنانے اور پشتوں و ندیوں کی نگرانی میں ڈرون کا استعمال کرنے کی تیاری میں ہے۔

Published: undefined

اِدھر ریاست کے کئی حصوں میں ہو رہی بارش کے سبب ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ آبی وسائل کے وزیر سنجے کمار جھا نے بھی گزشتہ دنوں افسران کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں ان باتوں کو لے کر افسران کی توجہ مبذول کرائی تھی۔ سنجے کمار جھا کہتے ہیں کہ بارش اور نیپال سے آ رہی ندیوں کے پانی کو تو روکا نہیں جا سکتا، لیکن دستیاب ترکیبوں سے سیلاب سے بچاؤ اور اس سے کم نقصان ہو اسے لے کر تکنیک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

سیلاب والے علاقے سے جڑے افسران کو سیلاب مینجمنٹ اصلاح معاون مرکز سے حاصل اعداد و شمار کو پوری طرح استعمال کر حفاظتی کاموں کے معیار کو یقینی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سیلاب راحت کیمپ کو لے کر بھی متعلقہ علاقوں کو ہدایت دی گئی ہے۔ دوسری طرف ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ کے بعد کئی علاقوں میں سیلاب کی حالت بنی ہوئی ہے۔ آبی وسائل محکمہ کے ذریعہ جاری سیلاب بلیٹن کے مطابق گنڈک جہاں ڈمریا گھاٹ میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے، وہیں کوسی ندی بسوا، باگمتی میں ڈوبادھار، کنسار، کٹونجھا اور بینی آباد میں اور کملا بلان ندی جئے نگر اور جھنجھار پور ریل پل کے پاس خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ اس کے علاوہ مہانندا ڈھینگراہا گھاٹ میں خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined