مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو پیر کے روز ثابت کرنی ہوگی اکثریت

شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے وزیر اعلیٰ عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد ایکناتھ شندے ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں، جنہیں پیر کے روز اکثریت ثابت کرنا ہوگی

ایکناتھ شندے کی حلف برداری
ایکناتھ شندے کی حلف برداری
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے وزیر اعلیٰ عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد ایکناتھ شندے ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں، جنہیں پیر کے روز اکثریت ثابت کرنا ہوگی۔ گورنر نے ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے اکثریت ثابت کرنے کو کہا ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کا اجلاس اتوار اور پیر کو منعقد ہوگا، جبکہ ہفتہ کے روز اسپیکر کے عہدے کے لئے نامزدگی داخل کی جائے گی۔ اتوار کے روز سب سے پہلے نئے اسپیکر کا انتخاب ہوگا، اس کے بعد فلور ٹیسٹ کیا جائے گا۔

ادھر، مہا وکاس اگھاڑی نے ایک مرتبہ پھر ایکناتھ شندے کی قیادت والی نئی حکومت تشکیل دئے جانے کے بعد 39 باغی ارکان اسمبلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ایم وی اے کی جانب سے دائر کی گئی تازہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تمام باغی قانون سازوں کو اسمبلی جانے سے روکا جائے۔ اس معاملہ پر سماعت کے لئے سپریم کورٹ نے 11 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔


اقتدار سے باہر جا چکے ایم وی اے نے کہا، ’’باغیر قانون ساز جو بی جے پی کے مہرے کے طور کام کر رہے ہیں، وہ وفاداری تبدل کرنے کا آئینی گناہ کر رہے ہیں۔ انہیں اسمبلی کے ارکان بنے رہ کر گناہ کرنے کی اجازت ایک دن کے لئے بھی نہیں دی جانی چاہئے۔

ادھو خیمہ کی جانب سے دلیل دی گئی ہے کہ ایکناتھ دھڑے کی بغاوت کے باوجود شیو سینا پر ادھو ٹھاکرے کا اختیار ہے۔ انہیں 23 جون کو شیو سینا کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔ وہیں 27 جون کو الیکشن کمیشن کو بھی اس حوالہ سے اطلاع دی گئی تھی۔ ادھو ٹھاکرے ہار ماننے کے موڈ میں نہیں ہیں اور ایکناتھ شندے کو حکومت سازی کے لئے مدعو کرنے کے گورنر کے فیصلہ کو چیلنج کئے جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔