قومی خبریں

ریونّا سیکس اسکینڈل: ’آپ خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کے ساتھ کیوں کھڑے رہتے ہیں؟‘ مودی سے کانگریس کا تلخ سوال

سپریا شرینیت نے کہا کہ مودی اس کی درندگی کے بارے میں جانتے تھے پھر بھی انہوں نے اس کو اپنا مشترکہ امیدوار بنایا، اس کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا، اس کی تعریف کی، اس کی پیٹھ تھپتھپائی اور اس کے لیے ووٹ مانگا

<div class="paragraphs"><p>تصویر میں دائیں طرف پرجول ریونّا، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/Anuradha_Patel9">@Anuradha_Patel9</a></p></div>

تصویر میں دائیں طرف پرجول ریونّا، تصویر @Anuradha_Patel9

 

کرناٹک کے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے جے ڈی ایس و بی جے پی کے مشترکہ امیدوار پرجول ریونّا کی سیکس اسکینڈل کی ویڈیوز نے پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز میں نظر آنے والی ریونّا کی گھناؤنی حرکتوں نے پورے ملک کے سر کو شرم سے جھکا دیا ہے۔ کرناٹک کی حکومت نے اس معاملے کی انکوائری کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ ریونّا کے بارے میں خبر یہ ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔ اس معاملے میں اب کانگریس پارٹی نے بی جے پی اور پی ایم مودی کو جم کر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس پارٹی کی شعبہ خواتین کی صدر الکا لامبا نے اس تعلق سے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی و جے ڈی ایس پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’کرناٹک سے بی جے پی کے مشترکہ امیدوار پرجول ریونّا نے خواتین کے خلاف جرائم کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ پرجول ریونّا نے ہزاروں خواتین کا جنسی استحصال کیا ہے۔‘‘ الکا لامبا نے مزید کہا کہ ’’نریندر مودی اپنی تقریروں میں بیٹی بچاؤ کا نعرہ دیتے ہیں لیکن آج ایک بار پھر نریندر مودی کے کھوکھلے دعوے بے نقاب ہو گئے ہیں۔‘‘

Published: undefined

کانگریس لیڈر الکا لامبا کا کہنا ہے کہ پرجول ریونّا کے واقعے پر ملک بھر میں بات ہو رہی ہے۔ پورا ملک شرمندہ ہے۔ میں ریاستی خواتین کمیشن اور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ آپ سب نے اس معاملے کو اٹھایا اور ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ پرجول ریونّا اب ملک سے فرار ہو چکا ہے۔ مجرموں کے ملک چھوڑ کر فرار ہونے میں ہمیشہ ہی مرکز کی بی جے پی حکومت کا ہاتھ رہا ہے۔ الکا لامبا نے کہا کہ پرجول ریونّا کے معاملے میں ہزاروں ویڈیوز سامنے آئی ہیں، جن کی جانچ ایس آئی ٹی کرے گی۔ کانگریس کی شعبہ خواتین کی صدر نے مزید کہا کہ ہم متاثرین سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ سب آگے آئیے، ہم آپ کی مدد کریں گے اور آپ کو انصاف دلائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجرم دنیا کے جس کونے میں بھی ہو، کہیں بھی چھپا ہوا ہو، اسے سخت سزا ملے گی۔

Published: undefined

دریں اثنا کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت نے بھی اس معاملے پر پی ایم مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نریندر مودی پرجول ریونّا کے جنسی استحصال کے بارے میں سب کچھ جانتے تھے۔ دسمبر 2023 میں بی جے پی لیڈر دیوراج گوڑا نے نریندر مودی اور امت شاہ کو خط لکھ کر پرجول ریونّا کے پین ڈرائیو اور جنسی استحصال کے بارے میں آگاہ کیا تھا اور اسے امیدوار بنانے سے منع کیا تھا۔ جب وزیر داخلہ امت شاہ کرناٹک کے دورے پر گئے تو اس وقت بھی بی جے پی کے سابق ایم ایل اے پریتم گوڑا سمیت دیگر کارکنوں نے ان سے کہا تھا کہ پرجول ریونّا کو ٹکٹ نہ دیا جائے۔ مگر سب کچھ جاننے کے باوجود نریندر مودی نے انہیں ہاسن سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا۔ کرناٹک خواتین کمیشن نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تو پرجول ریونّا ملک چھوڑ کر بھاگ گیا۔

Published: undefined

سپریہ شرینیت کہتی ہیں کہ ’’پرجول ریونّا ہاسن سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہے، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کا پوتا ہے اور ’مودی پریوار‘ کا حصہ ہے۔ پرجول ریونّا نے سینکڑوں خواتین کی زندگیاں برباد کیں اور ملک چھوڑ کر بھاگ گیا۔ اس کی ہزاروں فحش ویڈیوز وائرل ہیں، جن میں وہ ہر عمر کی خواتین کا جنسی استحصال کر رہا ہے۔ ان خواتین میں پارٹی کارکنان، گھر کے اندر کام کرنے والی خواتین، اراکین پارلیمنٹ و ضلع پنچایت کی خواتین شامل ہیں۔ نریندر مودی اس کی درندگی کے بارے میں جانتے تھے پھر بھی انہوں نے پرجول ریونّا کو اپنا مشترکہ امیدوار بنایا۔ اس کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا، اس کی تعریف کی، اس کی پیٹھ پر تھپکی دی اور اس کے لیے ووٹ مانگا۔‘‘

Published: undefined

کانگریس ترجمان سپریا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ آج پی ایم مودی کو جواب دینا ہو گا کہ انہوں نے اس درندے کو اپنا مشترکہ امیدوار کیوں بنایا؟ آپ ہر بار خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کے ساتھ کیوں کھڑے رہتے ہیں؟ خواتین و اطفال کی ترقی کی وزیر اسمرتی ایرانی خاموش کیوں ہیں؟ خواتین کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما خاموش کیوں ہیں؟ میڈیا میں اس معاملے پر کوئی بات نہیں ہو رہی ہے، ہر جگہ صرف خاموشی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined