قومی خبریں

اجیت ڈووال کے گھر مذہبی رہنماؤں کی میٹنگ، ایودھیا فیصلہ کا احترام کرنے کا کیا عہد

اجیت ڈووال کی رہائش گاہ پر اہم مذہبی رہنماؤں اور دانشوروں کی ایک میٹنگ ہوئی۔ اس کا مقصد مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت اور رابطہ کے ذریعہ سبھی فرقوں کے مابین بھائی چارہ کے جذبہ کو مستحکم بنانا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سماج کے مختلف مذہبی رہنماؤں اور دانشوروں نے آج قومی مفاد کو بالاتر قراردیتے ہوئے ایودھیا میں بابری مسجد۔ رام مندر تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرنے کاعہد کیا ہے۔ اس معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے ایک دن بعد آج قومی سلامتی کےمشیر اجیت ڈوبھال کی رہائش گاہ پر ملک کے اہم مذہبی رہنماؤں اور دانشوروں کی ایک میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ کا مقصد مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت اور رابطہ کے ذریعہ سبھی فرقوں کے مابین بھائی چارہ کے جذبہ کو مستحکم بنانا تھا۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق میٹنگ میں سبھی نے قانون کی حکمرانی اور ملک کے آئین پر مکمل اعتماد ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرنے کا عہد کیا اور ملک کے سبھی لوگوں سے بھی اس کا احترام کرنے کی اپیل کی۔ سبھی نے اس بات پر زور دیا کہ قومی مفاد بالاتر ہے۔ انھوں نے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے اور قانون کی حکمرانی میں حکومت کے ساتھ پورا تعاون کرنے کی بات کہی۔

ذرائع نے کہاکہ سبھی فریقین اس بات پر متفق تھے کہ ملک کے اندر اور باہر کچھ ملک مخالف اور دشمن عناصر اس صورتحال کا فائدہ اٹھاکر قومی مفاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ مذہبی رہنماؤں نے حکومت کےذریعہ امن وقانون برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی حمایت کرنے کا عزم کیا ہے۔

Published: undefined

انھوں نے اس بات پر اطمینان ظاہر کیا کہ دونوں فرقوں کے لاکھوں لوگوں نے ذمہ داری، حساسیت اور صبرتحمل کا مظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو تسلیم کیا۔ سبھی نے مختلف فرقوں کے مابین مستقبل میں بھی بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا۔ انھوں نے ملک میں امن وسلامتی کا ماحول قائم رکھنے کے لیے حکومت کو مبارک باد دی۔ میٹنگ میں بابا رام دیو، سوامی پرماتمانند، شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد اور سوامی چدانند سرسوتی سمیت کئی مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined