مہلوکین کے رشتہ دار مظاہرہ کرتے ہوئے، تصویر آئی اے این ایس
دہلی میں لال قلعہ کے پاس ہوئے کار بم دھماکہ میں اتر پردیش کے کئی لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ان میں امروہہ کے رہنے والے اشوک کمار اور لوکیش اگروال بھی شامل ہیں۔ متاثرہ کنبوں نے معاوضہ کے مطالبہ کو لے کر احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ انتظامیہ نے انھیں یہ یقین دلا کر پرسکون کرایا کہ ان کی بات سنی جائے گی۔
Published: undefined
ایک شخص نے بتایا کہ ’’ہم نے ضلع مجسٹریٹ کو فون کر کے متاثرہ کنبے کی فکر انگیز حالت کے بارے میں بتایا۔ ضلع مجسٹریٹ نے علاقہ کے سی او اور ایس ڈی ایم کو بھیجا، لیکن شروع میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ جب دیہی عوام نے مظاہرہ شروع کیا تو انتظامیہ کے افسران نے ہمیں یقین دلایا کہ متاثرہ کنبہ کو 5 لاکھ روپے کی معاشی مدد دی جائے گی۔‘‘ متاثرہ کنبہ کو یہ بھی بھروسہ دیا گیا کہ وزیر اعلیٰ راحت فنڈ سے 10 لاکھ روپے دلانے کا انتظام بھی کیا جائے گا۔
Published: undefined
دہلی میں گزشتہ شام کار میں ہوئے بم دھماکہ کی گتھی ابھی تک پوری طرح سلجھی نہیں ہے۔ اس واقعہ میں ہلاک لوگوں کے اہل خانہ پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ مہلوکین میں میرٹھ کا محسن بھی شامل ہے، جس کا پورا کنبہ فی الحال دہلی پہنچا ہوا ہے۔ محسن کی ماں نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ ’’وہ روزگار کی تلاش میں میرٹھ سے دہلی آیا تھا۔ یہاں وہ ای-رکشہ چلاتا تھا۔ بہو نے ہمیں فون کر کے حادثہ کی جانکاری دی۔‘‘ محسن کے بھائی نے بتایا کہ تقریباً 6.45 بجے پتہ چلا کہ بھائی گھر نہیں پہنچا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’میری بھابھی نے ہمیں فون کر کے جانکاری دی۔‘‘
Published: undefined
اتر پردیش کے شاملی واقع جھنجھانا میں بھی غم کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کاسمیٹکس کی دکان کے مالک 22 سالہ نعمان کی موت ہو گئی، جبکہ اس کا بھائی سنگین طور پر زخمی ہوا ہے۔ نعمان اپنی دکان کے لیے سامان لینے دہلی گیا تھا، لیکن کار دھماکہ کی زد میں آ گیا۔ چچا فرقان کہتے ہیں کہ ’’ہمارا بھتیجا نعمان کاسمیٹکس کی دکان چلاتا تھا۔ وہ اپنے چچازاد بھائی امن کے ساتھ سامان خریدنے دہلی گیا تھا۔ بدقسمتی سے بازار کے پاس ہی ایک حادثہ ہو گیا۔ بعد میں ہمیں پتہ چلا کہ نعمان کی موت ہو گئی ہے۔ امن کو ایل این جے پی اسپتال لے جایا گیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز