ریکھا گپتا / آئی اے این ایس
نئی دہلی: دہلی کی نامزد وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے حلف لینے سے قبل سخت لہجہ اپناتے ہوئے سابق حکومت پر شدید تنقید کی اور اس کے خلاف شفافیت کو یقینی بنانے کا عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا، ’’جو حکومت گزشتہ 12 سال سے دہلی میں اقتدار میں تھی، اسے عوام کو ہر پیسے کا حساب دینا ہوگا۔‘‘
ریکھا گپتا نے اپنی ترجیحات واضح کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کرے گی۔ انہوں نے کہا، "ہم نے جو بھی کمٹمنٹ کیے ہیں، انہیں وقت پر مکمل کیا جائے گا۔ دہلی کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہمارے تمام 48 ایم ایل اے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق ٹیم مودی کے طور پر کام کریں گے۔"
Published: undefined
ریکھا گپتا، جو بی جے پی کی سینئر رہنما ہیں، دہلی کی چوتھی خاتون وزیر اعلیٰ ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس اہم ذمہ داری کو دیانت داری، قوت اور اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ نبھائیں گی۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی میں عام خاندانوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی بڑے مواقع ملتے ہیں، اور میں اس کی جیتی جاگتی مثال ہوں۔‘‘
Published: undefined
ریکھا گپتا نے کہا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے تک پہنچیں گی۔ انہوں نے کہا، "بچپن میں جب سنتی تھی کہ کس طرح عام پس منظر سے لوگ قیادت تک پہنچے، تو یہ سب ایک کہانی جیسا لگتا تھا، مگر آج جب میں خود دہلی کی وزیر اعلیٰ بن رہی ہوں تو سمجھ آ رہا ہے کہ بی جے پی میں نریندر مودی ہیں تو سب کچھ ممکن ہے۔"
دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ریکھا گپتا کو ان کے نئے منصب پر مبارکباد دی تھی، جس پر انہوں نے اظہار تشکر کیا اور کہا، ’’اگر وہ دہلی کے مفاد میں کام کریں تو بہت اچھا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
ریکھا گپتا نے کانگریس کی رہنما الکا لامبا سے اپنی پرانی دوستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین میں ایک ساتھ تھیں، جہاں الکا لامبا صدر جبکہ ریکھا گپتا جنرل سیکریٹری تھیں۔
آج حلف اٹھانے کے بعد، ریکھا گپتا دہلی کی وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی اور بی جے پی کی نئی حکومت کی قیادت کریں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined