آر بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی (ریزرو بینک آف انڈیا) نے جمعہ کو ممبئی واقع نیو انڈیا کو-آپریٹو بینک میں خراب آپریشن پیمانوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس کے بورڈ آف ڈائریکٹر کو تحلیل کر دیا۔ بینک پر کئی پابندیاں عائد کرنے کے ایک دن بعد آر بی آئی نے یہ قدم اٹھایا۔
Published: undefined
آر بی آئی کی پابندیوں کے بعد جمعہ کو بینک کی شاخوں کے باہر صارفین کی زبردست بھیڑ امنڈ پڑی۔ ان پابندیوں میں بینک کو نئے قرض جاری کرنے سے روکا گیا ہے اور ساتھ ہی بینک کے ذریعہ صارفین کے جمع پیسے کو چھ ماہ تک نکالنے پر بی پابندی لگا دی گئی ہے۔ بینک کی 28 شاخیں ہیں، جن میں سے بیشتر ممبئی علاقہ میں واقع ہیں۔
Published: undefined
آر بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ایس بی آئی کے سابق چیف جنرل منیجر شری کانت کو بینک کے معاملوں کے مینجمنٹ کے لیے ’حاکم‘ مقرر کیا ہے۔ آر بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ ممبئی واقع نیو انڈیا کو آپریٹو بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرس کو 12 ماہ کے لیے ہٹا دیا گیا ہے۔ بینک نے اپنے انتظایم کاموں کو درست طریقے سے اور اثردار طور پر کرنے کے لیے ایک ’مشاورتی کمیٹی‘ بنائی ہے۔ اس مشاورتی کمیٹی میں دو اراکین رویندر سپرا (سابق جنرل منیجر، ایس بی آئی) اور ابھجیت دیشمکھ (چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ) شامل ہیں۔
Published: undefined
آر بی آئی کا کہنا ہے کہ بینک میں خراب آپریشنل پیمانوں سے پیدا کچھ فکروں کے سبب یہ کارروائی ضروری ہے۔ جمعرات کو آر بی آئی نے رقم جمع کرنے والوں کے رقم نکالنے سمیت قرض دہندہ پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ یہ پابندی جمعرات کو کام بند ہونے سے نافذ ہو گئے اور چھ ماہ کی مدت تک نافذ رہیں گے۔ اس کے بعد ان کا تجزیہ کیا جائے گا۔ آر بی آئی نے بینکوں کو یہ ہدایت دی ہے کہ موجودہ نقدی کی حالت کو دیکھتے ہوئے وہ رقم جمع کرنے والوں کے سیونگ اکاؤنٹس، کرنٹ اکاؤنٹس یا کسی بھی اکاؤنٹس سے پیسے نکالنے کی اجازت نہ دے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined