قومی خبریں

آر بی آئی نے مودی حکومت کو پہنچائی راحت، 1.76لاکھ کروڑ روپے دینے کا کیا فیصلہ

اقتصادی مندی اور قومی معیشت کی خراب حالت کو دیکھتے ہوئے آر بی آئی نے وہ فیصلہ لیا ہے جس سےاقتصادی ماہرین اتفاق نہیں رکھتے

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)نے آخر کار وہ فیصلہ لے لیا جس سے مرکزی حکومت کو تھوڑی راحت مل سکتی ہے ۔ آر بی آئی نے مرکزی حکومت کو 1.76لاکھ کروڑ روپے ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ کل آر بی آئی کے مرکزی بورڈ نے اپنے اجلاس میں آر بی آئی کے سابق گورنر بمل جالان کی صدارت میں بنی کمیٹی کی سفارشات کو منظوری دے دی ۔

Published: undefined

جالان کمیٹی کی سفارشات پر غور کرنے کے بعد آر بی آئی بورڈ کے اجلاس میں آر بی آئی نے 1,76,051 کروڑ روپے مرکزی حکومت کو ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اس رقم کے ٹرانسفر سے حکومت کے فسکل ڈیفیسٹ کو کم کرنے میں کوئی راحت نہیں ملے گی البتہ اتنی بڑی رقم حکومت کو مل جانے کے بعد مارکیٹ میں اعتماد بحال ہوگا اور آنے والے تیوہار کے سیز ن میں مندی کی مار کچھ کم محسوس ہوگی ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے دیر پا نتائج اچھے نہیں ہوں گے کیونکہ حکومت آر بی آئی پر دباؤ بنانے میں کامیاب ہو گئی ہے ۔

Published: undefined

واضح رہے گزشتہ سال ارجت پٹیل نے آر بی آئی کے گورنر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا لیکن وہ حکومت کے دباؤ میں نہیں آئے تھے اور انہوں نے آر بی آئی کا سرپلس حکومت کو ٹرانسفر کرنے سے اتفاق نہیں کیا تھا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ حکومت کو وقتی راحت دینے کے لئے آر بی آئی نے اپنے اصولوں اور مستقبل سے سمجھوتہ کیا ہے ۔

Published: undefined

بمل جالان کمیٹی نے اپنی رپورٹ گزشتہ جمعہ کو ہی آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس کو سونپ دی تھی ۔ واضح رہے شکتی کانت داس آر بی آئی کے وہ گورنر ہیں جن کا بیک گراؤنڈ اکنامکس کا نہیں ہے اس لئے ارجت پٹیل کے بعد جب آر بی آئی کے گورنر کی ذمہ داری انہیں دی گئی تھی تو اس وقت کچھ ماہرین کا کہنا تھا کہ اب حکومت کو آر بی آئی سے سرپلس پیسہ ملنے میں کوئی دشواری نہیں آئے گی ۔ حکومت کو موجودہ اقتصادی مندی سے نمتٹے کے لئے کچھ بڑے اقدامات لینے ہوں گے کیونکہ عالمی اقصادی بحران کے ساتھ ساتھ قومی معیشت پر نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اثرات ابھی تک بہت واضح ہیں ۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined