قومی خبریں

راہل گاندھی کی حمایت میں راج ٹھاکرے، ’ووٹ چوری‘ والے الزام پر کیا اتفاق، کہا- ’امیدوار تک نہیں پہنچ رہے ووٹ‘

راج ٹھاکرے نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 17-2016 میں ہی ووٹ گڑبڑی کو لے کر انتباہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں شرد پوار، سونیا گاندھی اور ممتا بنرجی سے ملاقات کی بھی انہوں نے بات کہی۔

<div class="paragraphs"><p>راج ٹھاکرے (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

راج ٹھاکرے (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

 

مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ’ووٹ چوری‘ والے الزامات پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے پونے میں ہوئی اپنی پارٹی کی ایک میٹنگ میں کہا کہ ووٹنگ میں گڑبڑی کا معاملہ نیا نہیں ہے۔ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ اس سلسلے میں انہوں نے 17-2016 میں ہی انتباہ کیا تھا۔

Published: undefined

راج ٹھاکرے نے کہا کہ اس وقت انہوں نے شرد پوار، سونیا گاندھی اور ممتا بنرجی سے ملاقات کی تھی۔ یہاں تک کہ پریس کانفرنس بھی کی گئی تھی لیکن اپوزیشن نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ ٹھاکرے بولے کہ میں نے تب کہا تھا کہ لوک سبھا انتخاب کا بائیکاٹ کرو، اس سے یہ معاملہ دنیا بھر میں سرخیاں بنتا اور عالمی دباؤ بنتا لیکن سبھی پیچھے ہٹ گئے۔ آج راہل گاندھی نے اس معاملے کو پھر سے اٹھایا ہے، لوگ ووٹ ڈال رہے ہیں، لیکن ووٹ امیدواروں تک نہیں پہنچ رہے، وہ چوری ہو رہے ہیں۔

Published: undefined

ایم این ایس سربراہ نے آگے کہا کہ 2014 سے اب تک حکومتیں اسی انتخابی گڑبڑی کا فائدہ اٹھا کر بنی ہیں۔ ٹھاکرے نے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو 132 سیٹیں ملیں، ایکناتھ شندے کو 56 اور اجیت پوار کو 42 سیٹیں۔ اتنے بڑے اعداد و شمار کے باوجود نہ جیتنے والے خوش تھے اور نہ ہارنے والے کیونکہ یہ پورا معاملہ ووٹوں کی گڑبڑی کا تھا۔

Published: undefined

راج ٹھاکرے نے اپنے کارکنان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے بلدیاتی انتخاب میں مستعد رہنا ہوگا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ووٹر لسٹ پر گہرائی سے کام کیا جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی گڑبڑی کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

 اس دوران راج ٹھاکرے نے حال ہی میں الیکشن کمیشن کی پریس کانفرنس کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا- ’’الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی سے حلف نامہ لکھنے کو کہا، جبکہ راہل اپوزیشن کے رہنما ہیں۔ اسی وقت بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر نے بھی 6 سیٹوں پر گڑبڑی کا الزام لگایا تھا۔ یعنی اب برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن دونوں ہی انتخابی دھاندلی کی بات کر رہی ہے۔ پھر بھی الیکشن کمیشن خاموش ہے کیونکہ گزشتہ 12-10 برسوں کا کھیل سامنے آجائے گا۔

Published: undefined

راج ٹھاکرے نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر حقیقت میں انتخابی دھاندلی کو بے نقاب کرنا ہے اور اقتدار میں آنا ہے تو سب سے پہلے ووٹر لسٹ کو درست کرنا ہوگا جب تک ووٹر لسٹ ٹھیک نہیں ہوگی تب تک جیت پانا مشکل ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined