ریلوے اسٹیشن (فائل)
تصویر آئی اے این ایس
ہندوستانی ریلوے نے اب ریلوے اسٹیشنوں، ٹرین اور ریلوے املاک کی ویڈیو گرافی اور تصویر کشی کے متعلق ایک نیا فیصلہ لیا ہے۔ مشرقی ریلوے نے یہ اہم اقدام قومی سلامتی کے پیش نظر اٹھایا ہے۔ انہوں نے تمام بلاگرز اور یوٹیوبرز کو ریلوے اسٹیشنوں کی تصویر کشی اور ویڈیو گرافی سے منع کیا ہے۔ ریلوے کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کو دیکھتے ہوئے براہ کرم نہ تو ریلوے اسٹیشنوں کی تصویریں کھینچیں اور نہ ہی ویڈیوز بنائیں۔ واضح ہو کہ ریلوے نے یہ فیصلہ ایک یوٹیوبر کی گرفتاری کے بعد لیا ہے۔ اس یوٹیوبر پر پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کو معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔
Published: undefined
مشرقی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر دپتی مے دتہ نے کہا کہ ’’حفاظتی اقدامات پہلے سے ہی نافذ ہیں، جس کے تحت متعلقہ اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر اسٹیشنوں یا کسی بھی ریلوے املاک پر فوٹو گرافی یا ویڈیو گرافی کی اجازت نہیں ہے۔‘‘ ریلوے نے یہ بھی کہا ہے کہ ریلوے اسٹیشنوں پر کمرشیل ویڈیو گرافی پر پابندی ہے، اگر کوئی ایسا کرنا چاہتا ہے تو اسے پہلے تمام متعلقہ حکام سے اجازت لینی ہوگی۔ ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کے لیے مقررہ اصول اور ریلوے مینوئل ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اب تمام اسٹیشنوں پر مزید نگرانی بڑھائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کوئی بھی اہم اسٹیشنوں کی تصاویر نہ لے سکے۔ کچھ بلاگرز اور یوٹیوبرز ریلوے اسٹیشنوں کی ویڈیو بنانے لگتے ہیں، جو کہ تشویشناک امر ہے۔
Published: undefined
ریلوے نے مزید کہا کہ میڈیا یا پھر نیوز چینلز کو کسی بھی تقریب کی کوریج کرنی ہے تو اس کے لیے خصوصی اجازت لے سکتے ہیں۔ یہ اصول صرف عام لوگوں کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔ ریلوے مینوئل کے مطابق، ہندوستانی شہریوں کو تصویر یا ویڈیو فوٹوگرافی کی اجازت متعلقہ ریلوے/یونٹ کے چیف پبلک ریلیشن آفیسرز کے ذریعہ دی جائے گی۔ غیر ملکی شہریوں کو اس کی اجازت ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز، ریلوے بورڈ کی جانب سے دی جائے گی۔ اگر ان تصاویر اور ویڈیوز کو کمرشیل یا بزنس کے لیے استعمال کرنا ہے تو متعلقہ ریلوے/یونٹ کی جانب سے ضروری رسمی کارروائیاں مکمل کرنے اور لائسنس کی مقررہ فیس لینے کے بعد ہی اجازت دی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined