قومی خبریں

’میں نے گیتا،اپنشد پڑھے ہیں لیکن جو بی جے پی کرتی ہے اس میں کچھ بھی ہندو نہیں ہے‘: راہل گاندھی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیرس میں کہا ہے کہ بی جے پی جو کچھ کرتی ہے اس میں ہندو نہیں ہوتا اور وہ تاریخ کو نکارنے  کی کوشش کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

 

انڈیا بمقابلہ بھارت بحث کے درمیان مرکزی حکومت پر واضح تنقید کرتے ہوئے، کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اتوار کو کہا کہ "ہندوستان کی روح پر حملہ کرنے والے’’ لوگوں کو "بھاری قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے فرانس  کی راجدھانی پیرس کی سائنسز  پی او یونیورسٹی میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ ملک کا نام بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بنیادی طور پر تاریخ کو جھٹلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ جن لوگوں نے جو کچھ کیا وہ کر چکے ہیں، اس کی ایک اہم قیمت ان کو  ادا کرنی ہوگی۔ تاکہ ہندوستان کی روح پر حملہ کرنے کی کوشش کرنے والا کوئی بھی نہ سمجھے کہ انہیں بھی اپنے اعمال کی قیمت چکانی نہیں  پڑے گی۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ملک کو انڈیا  یا بھارت کہنا ٹھیک ہے، لیکن اس تبدیلی کے پیچھے ان کی نیت ہے جو زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک کے نام نے مرکزی حکومت کو ملک کے نام کے طور پر 'بھارت' پر دباؤ ڈالنے پر اکسایا ہے۔

Published: undefined

راہل نے کہا کہ ’’ہندوستانی آئین دونوں ناموں (انڈیا اور بھارت) کا استعمال کرتا ہے۔ دونوں الفاظ بالکل ٹھیک ہیں۔ لیکن ہم نے شاید اپنے اتحادی نام سے حکومت کو ناراض کیا ہے۔ ہمارے اتحاد کا نام انڈیا ہے۔ اور اسی لیے انہوں نے ملک کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا،‘‘ ۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے کہا، "میں نے گیتا، اپنشد اور بہت سی دوسری ہندو کتابیں پڑھی ہیں، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جو کچھ کرتی ہے اس میں کچھ  ہندو نہیں ہے۔ ہندوستان ریاستوں کا اتحاد ہے۔" جو لوگ کسی چیز کا نام بدلنا چاہتے ہیں۔ بنیادی طور پر  وہ تاریخ کو جھٹلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکوت پر  ہندوستان میں اقلیتوں کو دبانے کا الزام لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ملک میں ایسا نہ ہونے دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی نچلی اور پسماندہ ذاتوں کے لوگوں کے اظہار اور شرکت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں ایسا ہندوستان نہیں چاہتا جہاں لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کی جائے کیونکہ وہ اقلیت ہیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ یہ "ہندوستان کے لئے شرم کی بات ہےکہ اقلیتیں اپنے ہی ملک میں بے چینی محسوس کریں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان میں 200 ملین لوگ غیر آرام دہ محسوس کرتے ہیں، اگر سکھ برادری کے لوگ بے چینی محسوس کرتے ہیں، خواتین اتنی بے چینی محسوس کرتی ہیں تو  یہ ہمارے لیے شرم کی بات ہے۔ اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

Published: undefined

دہلی میں G20 سربراہی اجلاس اور ہندوستان-چین تعلقات کے پس منظر میں بات کرتے ہوئے راہل  گاندھی نے چین کو ایک "غیر جمہوری" ملک ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا جس نے عالمی سطح پر مینوفیکچرنگ صنعتوں پر اکثریتی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

Published: undefined

راہل نے کہا کہ ’’ہم سب کو ایک مسئلہ کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔ یہ سب کے لیے ایک مسئلہ ہے۔ ہندوستان، یورپ اور امریکہ کے لئے  مسئلہ یہ ہے کہ آج تمام بلک پروڈکشن، مینوفیکچرنگ اور ویلیو ایڈیشن چین میں ہو رہا ہے۔ چینیوں نے ہمارا مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی۔ وہ چیزیں بنانے میں اچھے ہیں، لیکن وہ یہ کام غیر جمہوری عمل کے ساتھ کرتے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں ان سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرنی ہے، لیکن جمہوری اور سیاسی آزادی کے بغیر نہیں۔"

Published: undefined

جب بین الاقوامی تنازعات کی بات آتی ہے تو احتیاط سے چلنے کی ضرورت پر مزید زور دیتے ہوئے راہل نے کہا، "جب آپ ہندوستان جیسے بڑے ملک کے ساتھ معاملہ کر رہے ہیں، تو ہمیں کئی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ بحیثیت قوم ہم اپنے مفادات پر عمل کرتے ہیں۔ ہم اپنے مفادات کے حوالے سے وہی کرتے ہیں جو ہمارے لیے مناسب ہے۔ ہمارے لیے کسی فریق کا انتخاب کرنا مشکل ہو جاتا ہے، لیکن ہمارا پختہ نظریہ ہے کہ آواز اور جمہوریت اہم ہیں۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں منریگا کی تعریف کی اور بتایا کہ ان کی حکومت نے کیسے ایک ڈویژن میں یہ پروگرام شروع کیا تھا اور پھر پورے ہندوستان میں یہ کیسے لاگو ہوا۔ اس موقع پر  صدارت کر رہے سائنسز پی او یونیورسٹی کے کرسٹوف جعفریلوٹ  نے کہا کہ انتخابات ہو جانا کوئی جمہوریت نہیں ہے بلکہ جمہوریت وہ ہے کہ ادارے لوگوں کے بہبود کے لئے کام کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined