قومی خبریں

راہل گاندھی کا پھر گوتم اڈانی کی گرفتاری کا مطالبہ، کہا- ’اڈانی امریکی الزامات کو قبول نہیں کریں گے‘

راہل نے کہا کہ اڈانی کو گرفتار کیا جانا چاہیے اور یہ سوال کیا کہ کیا اڈانی امریکی الزامات کو تسلیم کریں گے؟ اس سے قبل بھی انہوں نے وزیراعظم مودی پر اڈانی کو بچانے کا الزام عائد کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia

 

گوتم اڈانی پر امریکی عدالت میں لگائے گئے الزامات کے بعد کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ایک بار پھر ارب پتی تاجر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’اڈانی کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اڈانی امریکی عدالت کے الزامات کا اعتراف کریں گے؟‘‘

Published: undefined

جب راہل سے پوچھا گیا کہ اڈانی نے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے تو راہل گاندھی نے کہا، ’’آپ کس دنیا میں رہ رہے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اڈانی امریکی الزامات کا اعتراف کریں گے؟‘‘ راہل گاندھی نے اس سے قبل 21 نومبر کو بھی اڈانی پر سخت حملہ کیا تھا اور ان کی گرفتاری کی مانگ کی تھی۔ راہل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم مودی اور اڈانی میں گہرا تعلق ہے اور دونوں کرپشن میں ملوث ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’یہ ثابت ہو چکا ہے کہ اڈانی نے نہ صرف ہندوستانی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ امریکی قوانین کی بھی دھجیاں اڑائی ہیں۔ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ اڈانی کیوں آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں جب کہ ان پر سنگین الزامات ہیں۔‘‘

اس دوران، سابق وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو نے بھی اڈانی کی گرفتاری کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل کا موقف درست ہے اور اڈانی کو گرفتار کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ معاملہ ملک کی ساکھ سے جڑا ہوا ہے۔

Published: undefined

امریکی عدالت میں جاری مقدمے میں اڈانی کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے 2020 سے 2024 کے درمیان اپنے شمسی توانائی منصوبوں کے لیے ہندوستانی حکام کو رشوت دی اور امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ دھوکہ دہی کی۔ ان الزامات کے تحت، اڈانی گرين اور ایجیور پاور گلوبل کو سولر پراجیکٹس دلانے کے لیے 265 ملین ڈالر (تقریباً 2236 کروڑ روپے) کی رشوت دی گئی۔

اس پر کانگریس کے رہنما جے رام رمیش نے کہا کہ اڈانی کے حامیوں کا یہ دعویٰ کہ الزامات جھوٹے ہیں، دراصل ’قانونی شگوفہ‘ ہے تاکہ ان الزامات کی سنگینی کو کم کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی اداروں کے الزامات سے بچنا ممکن نہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined