دہلی کے ویلکم علاقے میں چار منزلہ عمارت گرنے کا اندوہناک حادثہ، 6 افراد نکالے گئے، کئی اب بھی ملبے میں دبے
نئی دہلی کے ویلکم علاقے میں ہفتہ کی صبح ایک چار منزلہ عمارت گر گئی، اب تک 6 افراد کو زندہ نکالا گیا جبکہ 5 سے 6 افراد اب بھی ملبے میں دبے ہیں، ریسکیو جاری ہے

علامتی تصویر / اے آئی
نئی دہلی کے شمال مشرقی علاقے ویلکم میں ہفتہ کی صبح ایک بڑا حادثہ پیش آیا، جہاں ایک چار منزلہ عمارت منہدم ہو گئی۔ یہ واقعہ صبح تقریباً 7 بجے پیش آیا جب زیادہ تر لوگ گھر پر موجود تھے۔ عمارت کے ملبے میں کم از کم 12 افراد دب گئے، جن میں سے 6 کو ریسکیو ٹیموں نے محفوظ نکال لیا ہے اور فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
فائر بریگیڈ کے مطابق اب بھی تقریباً 5 سے 6 افراد کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ ریسکیو آپریشن پوری شدت سے جاری ہے، تاہم علاقے کی گنجان آبادی اور تنگ گلیوں کے باعث امدادی کاموں میں خاصی دشواری ہو رہی ہے۔
موقع پر فائر بریگیڈ کی سات گاڑیاں، مقامی پولیس، اور دیگر ریسکیو ٹیمیں موجود ہیں، جو مسلسل ملبہ ہٹانے اور متاثرین کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ پولیس اور فائر حکام نے بتایا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ کا ابھی علم نہیں ہو سکا ہے لیکن ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عمارت کافی بوسیدہ اور خستہ حال تھی، جس کی وجہ سے یہ منہدم ہو گئی۔
یہ علاقہ ’جنتا مزدور کالونی‘ کہلاتا ہے، جہاں بڑی تعداد میں مزدور اور کم آمدنی والے افراد مقیم ہیں۔ ان عمارتوں میں اکثریتی طور پر کرایہ دار رہائش پذیر ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب دہلی کے اس علاقے میں ایسی کوئی عمارت گری ہو۔ اس سے قبل اپریل میں بھی دلی کے دیالپور تھانہ علاقے میں ایک چار منزلہ عمارت گر گئی تھی۔ اس حادثے میں درجنوں لوگ ملبے میں دب گئے تھے اور چار افراد کی موت واقع ہوئی تھی۔ وہ واقعہ دہلی کے مصطفیٰ آباد علاقے میں پیش آیا تھا۔
فی الحال، ویلکم حادثے کے بعد مقامی انتظامیہ، ایمبولینس سروس، پولیس اور فائر بریگیڈ سبھی مستعدی سے کام کر رہے ہیں اور ملبے سے لوگوں کو نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ علاقے میں خوف و ہراس کی فضا ہے اور مقامی لوگ اپنے طور پر بھی ریسکیو میں مدد دے رہے ہیں۔ زخمیوں کا علاج قریبی اسپتال میں کیا جا رہا ہے اور حکام نے اس واقعہ کی مکمل جانچ کا حکم دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔